جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص ثنیۃ المرار کی چوٹی پر چڑھے گا تو اس کے گناہ اس طرح ختم کر دیے جائیں گے جس طرح بنی اسرائیل کے گناہ ختم کر دیے گئے تھے ۔‘‘ بنو خزرج کا دستہ سب سے پہلے اس پر چڑھا ، پھر باقی لوگ متواتر پہنچتے رہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اس سرخ اونٹ والے کے سوا تم سب کی مغفرت ہو گئی ۔‘‘ ہم اس شخص کے پاس آئے تو ہم نے کہا : آؤ رسول اللہ ﷺ تمہارے لیے مغفرت طلب کریں ، اس نے کہا : اگر میں اپنا گم شدہ اونٹ پا لوں تو یہ مجھے اس سے زیادہ پسند ہے کہ تمہارا ساتھی میرے لیے مغفرت طلب کرے ۔ رواہ مسلم ۔
اور انس ؓ سے مروی حدیث کہ آپ ﷺ نے ابی بن کعب ؓ سے فرمایا کہ ’’ اللہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں قرآن سناؤں ۔‘‘ باب فضائل القرآن کے بعد ذکر کی گئی ہے ۔