شریح بن عبید ؒ بیان کرتے ہیں ، علی ؓ کے پاس اہل شام کا ذکر کیا گیا اور عرض کیا گیا ، امیر المومنین ! ان پر لعنت بھیجیں ، انہوں نے فرمایا : نہیں ، کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ ابدال شام میں ہوں گے ، اور وہ چالیس افراد ہیں جب ایک آدمی فوت ہو جائے گا تو اللہ اس کی جگہ دوسرے آدمی کو لے آئے گا ، ان کی وجہ سے بارش برستی ہے ، ان کے ذریعے دشمنوں سے بدلہ لیا جاتا ہے اور ان کی وجہ سے شام سے عذاب دور کر دیا جاتا ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ احمد ۔
اسنادہ ضعیف ، رواہ احمد (۱ / ۱۱۲ ح ۸۹۶) * شریح بن عبید عن علی رضی اللہ عنہ : منقطع ، فالسند ضعیف لانقطاعہ ۔ وقال سیدنا علی رضی اللہ عنہ :’’ ستکون فتنۃ یحصل الناس منھا کما یحصل الذھب فی المعدن فلا تسبوا اھل الشام و سبوا ظلمتھم فان فیھم الابدال و سیر سل اللہ الیھم سیبًا من السماء فیغرقھم ،،، ‘‘ الخ رواہ الحاکم (۴ / ۵۵۳ ح ۸۶۵۸) و صححہ و وافقہ الذھبی و سندہ صحیح ۔