جعفر اپنے والد سے اور اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ خوش ہو جاؤ ، خوش ہو جاؤ ، میری امت کی مثال ، بارش کی طرح ہے ، معلوم نہیں اس کے آخر میں خیر ہے یا اس کے اول میں خیر ہے ، یا ایک باغ کی طرح ہے ، اس میں سے ایک سال ایک فوج کو خوراک دی گئی ، پھر ایک سال اس میں سے ایک اور فوج کو خوراک دی گئی ، شاید کہ آخری فوج پہنائی کے اعتبار سے زیادہ وسیع اور گہرائی کے لحاظ سے زیادہ گہری ہو اور خوبصورتی کے اعتبار سے زیادہ حسین ہو ، وہ امت کیسے ہلاک ہو گی جس کے شروع میں میں ہوں ، مہدی اس کے وسط میں ہے اور مسیح ؑ اس کے آخر میں ہے ، لیکن اس دوران ایک گروہ کج روا اور ٹیڑھا ہو گا وہ مجھ سے ہیں نہ میں ان سے ہوں ۔‘‘ لم اجدہ ، رواہ رزین ۔
لم اجدہ ، رواہ رزین (لم اجدہ) و انظر الحدیث المقدم (۳۳۴۰) * و للحدیث شاھد منکر فی تاریخ دمشق (۵۰ / ۳۶۵ ، ۵ / ۳۸۰) سندہ مظلم (انظر الضعیفۃ للالبانی : ۲۳۴۹) ۔