Blog
Books
Search Hadith

اذان دینے اور اذان کا جواب دینے کی فضیلت

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم قَالَ: «إِذا نُودي للصَّلَاة أدبر الشَّيْطَان وَله ضُرَاطٌ حَتَّى لَا يَسْمَعَ التَّأْذِينَ فَإِذَا قَضَى النِّدَاءَ أَقْبَلَ حَتَّى إِذَا ثُوِّبَ بِالصَّلَاةِ أَدْبَرَ حَتَّى إِذَا قَضَى التَّثْوِيبَ أَقْبَلَ حَتَّى يَخْطِرَ بَيْنَ الْمَرْءِ وَنَفْسِهِ يَقُولُ اذْكُرْ كَذَا اذْكُرْ كَذَا لِمَا لَمْ يَكُنْ يَذْكُرُ حَتَّى يَظَلَّ الرجل لَا يدْرِي كم صلى»

ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب نماز کے لیے اذان کہی جاتی ہے تو شیطان ہوا خارج کرتا ہوا پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتا ہے حتیٰ کہ وہ اذان کی آواز نہیں سنتا ، پس جب اذان مکمل ہو جاتی ہے تو وہ واپس آ جاتا ہے ، اور پھر جب نماز کے لیے اقامت کہی جاتی ہے تو وہ پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتا ہے ، اور پھر جب اقامت مکمل ہو جاتی ہے تو وہ واپس آ جاتا ہے ، اور وہ آدمی کے دل میں وسوسے ڈالتا ہے ، اور کہتا ہے : فلاں چیز یاد کر ، فلاں چیز یاد کر ، ایسی باتیں یاد کراتا ہے جو اسے یاد نہیں تھیں حتیٰ کہ آدمی کی یہ کیفیت ہو جاتی ہے کہ اسے پتہ نہیں چلتا کہ اس نے کتنی رکعتیں پڑھی ہیں ۔‘‘ متفق علیہ ۔
Haidth Number: 655
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ)

Takhreej

متفق علیہ ، رواہ البخاری (۶۰۸) و مسلم (۱۹ / ۳۸۹) ۔ 859

Wazahat

Not Available