کعب احبار ؒ بیان کرتے ہیں ، اگر نمازی کے آگے سے گزرنے والے کو پتہ چل جاتا کہ اسے اس پر کتنا گناہ ملے گا تو وہ سمجھتا کہ اسے دھنسا دیا جائے تو یہ اس کے لیے ، اس کے آگے سے گزرنے سے بہتر ہوتا ۔ اور ایک روایت میں ہے : اس پر آسان ہوتا ۔ صحیح ، رواہ مالک ۔
اسنادہ صحیح ، رواہ مالک (۱ / ۱۵۵ ح ۳۶۳) * زید بن اسلم بری من التدلیس کما حققتہ فی الفتح المبین تحقیق کتاب المدلسین لابن حجر (ص ۲۳ ت ۱۱ / ۱) * قولہ :’’ علیہ ‘‘ لم اجدہ و اللہ اعلم ۔