ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی کسی جہری قراءت والی نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا :’’ کیا تم میں سے کسی شخص نے ابھی ابھی میرے ساتھ قراءت کی ہے ؟‘‘ تو ایک آدمی نے عرض کیا ، جی ہاں ، اللہ کے رسول ! آپ ﷺ نے فرمایا :’’ میں بھی (دل میں) کہتا تھا ، مجھے کیا ہوا ہے کہ مجھ سے قرآن چھینا جا رہا ہے ‘‘ روای بیان کرتے ہیں : صحابہ کرام ؓ نے جب رسول اللہ ﷺ سے یہ بات سنی تو وہ جہری قراءت والی نمازوں میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ قراءت کرنے سے رک گئے ۔ مالک ، ابوداؤد ، ترمذی ، نسائی ، اور ابن ماجہ نے بھی اسی طرح روایت کیا ہے ۔ صحیح ۔
صحیح ، رواہ مالک (۱ / ۸۶ ح ۱۹۰) و احمد (۲ / ۲۴۰ ح ۷۲۶۸) و الترمذی (۳۱۲ وقال : حسن) و النسائی (۲ / ۱۴۰ ، ۱۴۱ ح ۹۲۰) و ابن ماجہ (۸۴۸) * و الحدیث لا یدل علی نھی الفاتحۃ خلف الامام کما حققہ الامام الترمذی رحمہ اللہ ۔ وقولہ : فانتھی الناس الخ مدرج ۔