ازرق بن قیس ؒ بیان کرتے ہیں ، ہمارے امام ابورمثہ نے ہمیں نماز پڑھائی تو انہوں نے کہا : میں نے یہ نماز یا اس کی مثل نماز ، رسول اللہ ﷺ کے ساتھ پڑھی تھی ، انہوں نے کہا : ابوبکر ؓ و عمر ؓ پہلی صف میں آپ ﷺ کی دائیں جانب کھڑے ہوا کرتے تھے ، ایک آدمی جو تکبیر اولی میں آ کر شامل ہوا ، نبی ﷺ نے نماز پڑھی ، پھر اپنے دائیں بائیں سلام پھیرا حتیٰ کہ ہم نے آپ کے رخساروں کی سفیدی دیکھی ، پھر آپ ﷺ مڑے جیسے ابورمثہ یعنی وہ خود مڑے ، پس وہ آدمی جو تکبیر اولی میں آپ کے ساتھ شریک ہوا تھا ، وہ کھڑا ہوا اور پھر نماز شروع کر دی ، تو عمر ؓ جلدی سے کھڑے ہوئے اور اسے اس کے کندھوں سے پکڑ کر خوب ہلایا ، پھر فرمایا : بیٹھ جاؤ ، کیونکہ اہل کتاب اسی لیے ہلاک ہوئے تھے کہ ان کی (فرض و نفل) نمازوں میں کوئی وقفہ نہیں ہوتا تھا ، پس نبی ﷺ نے اپنی نظر اٹھائی تو فرمایا :’’ ابن خطاب ! اللہ نے تیری وجہ سے حق قائم کر دیا ۔‘‘ ضعیف ۔