Blog
Books
Search Hadith

پانی کی عدم موجودگی میں جماع اور تیمم کی رخصت اور پانی کے موجود ہونے کی صورت میں تیمم کے باطل ہونے کا بیان

۔ (۱۰۰۰)۔عَنْ عَمْروِ بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! الرَّجُلُ یَغِیْبُ لَا یَقْدِرُ عَلَی الْمَائِ أَیُجَامِعُ أَہْلَہُ؟ قَالَ: ((نَعَمْ۔)) (مسند أحمد: ۷۰۹۷)

سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاصؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! ایک آدمی دور چلا جاتا ہے اور پانی کو حاصل کرنے پر قدرت نہیں رکھتا، کیا وہ اپنی بیوی سے جماع کر سکتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جی ہاں۔
Haidth Number: 1000
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۰۰) تخریج: حدیث حسن۔ أخرجہ البیھقی: ۱/ ۲۱۸ (انظر: ۷۰۹۷)

Wazahat

Not Available