Blog
Books
Search Hadith

تین تین امور کا بیان

۔ (۹۹۷۴)۔ عَنْ ثَوْبَانَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّہُ قَالَ: ((لَا یَحِلُّ لِاِمْرِیئٍ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ اَنْ یَنْظُرَ فِیْ جَوْفِ بَیْتِ امْرِیئٍ حَتّٰییَسْتَاْذِنَ، فَاِنْ نَظَرَ فَقَدْ دَخَلَ، وَلَا یَؤُمُّ قَوْمًا فَیَخْتَصَّ نَفْسَہَ بِدُعَائٍ دُوْنَھُمْ، فَاِنْ فَعَلَ فَقَدْ خَانَھُمْ، وَلَا یُصَلِّیْ وَھُوَ حَقِنٌ حَتّٰییَتَخَفَّفَ۔)) (مسند احمد: ۲۲۷۷۹)

۔ سیدنا ثوبان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ اجازت لیے بغیر کسی آدمی کے گھرکے اندر دیکھے، اگر وہ وہ دیکھتا ہے تو اس کا معنییہ ہو گا کہ وہ داخل ہو گیا ہے، نیز کوئی آدمی لوگوں کو اس طرح امامت نہ کروائے کہ دعا صرف اپنے نفس کے لیے کرتا رہے، پس اگر وہ اس طرح کرے گا تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ اس نے ان سے خیانت کی ہے اور کوئی آدمی اس حال میں نماز نہ پڑھے کہ وہ پیشاب پائخانہ کو روک رہا ہو، اسے چاہیے کہ پہلے قضائے حاجت سے فارغ ہو جائے۔
Haidth Number: 9974
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۹۷۴) تخریج: صحیح لغیرہ دون قصۃ دعاء الامام لنفسہ، فانہ تفرد بھا یزید بن شریح الحضرمی، وھو یعتبر بہ فی المتابعات والشواھد، أخرجہ ابوداود: ۹۰، والترمذی: ۳۵۷(انظر: ۲۲۴۱۵)

Wazahat

فوائد: … نظر کی وجہ سے ہی بلا اجازت کسی کے گھر میں داخل ہونے سے منع کیا گیا ہے، اس لیے دوسرے کے گھروں میں جھانکنا اور سوراخوں سے دیکھنا منع ہے۔