Blog
Books
Search Hadith

تعریف کی جائز صورتوں کا بیان

۔ (۱۰۰۳۰)۔ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الشِّخِّیْرِ، عَنْ اَبِیْہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّہُ قَدْ وَفَدَ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ رَھْطٍ مِنْ بَنِیْ عَامِرٍ، قَالَ: فَاَتَیْنَاہُ فَسَلَّمْنَا عَلَیْہِ، فَقُلْنَا: اَنْتَ وَلِیُّنَا، واَنْتَ سَیِّدُنَا، وَاَنْتَ اَطْوَلُ عَلَیْنَا، (قَالَ یُوْنُسَ: وَاَنْتَ اَطْوَلُ عَلَیْنَا طَوْلًا) وَاَنْتَ اَفَضَلُ عَلَیْنَا فَضْلًا، وَاَنْتَ الْجَفْنَۃُ الْغرَّائُ، فَقَالَ: ((قُوْلُوْا قَوْلَـکُمْ وَلَا یَسْتَجْرِیَنَّکُمُ الشَّیْطَانُ۔)) قَالَ: وَرُبَمَا قَالَ: وَلَا یَسْتَھْوِیَنَّکُمْ۔ (مسند احمد: ۱۶۴۲۰)

۔ سیدنا عبد اللہ بن شخیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ وہ بنو عامر کے چند ساتھیوں سمیت نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف آیا اور اس واقعہ کو یوں بیان کیا: پس ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گئے اور کہا: آپ ہمارے دوست ہیں، آپ ہمارے سردار ہیں، آپ ہم پر مہربانی و کرم کرنے میں بہت مہربان ہیں، آپ فضیلت میں ہم سے زیادہ ہیں اور آپ بہت بڑے سخی ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کوئی مقصد کی بات کرو، ہرگز شیطان تم کو اپنے جال میں نہ پھنسانے پائے۔
Haidth Number: 10030
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۰۳۰) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ مختصرا ابوداود: ۴۸۰۶ (انظر: ۱۶۳۱۱)

Wazahat

فوائد:… آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی جو صفات بیان کی گئی ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بدرجۂ اتم ان سے متصف تھے، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ نہیں چاہتے تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے تعریف کی جائے۔ عرب لوگ بہت زیادہ کھلانے والے سردار کو جَفْنَہ کہتے تھے، جس کے لفظی معنی ٹب کے ہیں اور غَرّائ کا معنی سفید ہے، اس سے مراد یہ ہے کہ وہ ٹب چربی اور تیل سے بھرا ہوا ہو، ہم نے ان الفاظ کا مفہومی ترجمہ کیا ہے۔