Blog
Books
Search Hadith

تعریف کی جائز صورتوں کا بیان

۔ (۱۰۰۳۱)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ ) عَنْ اَبِیْہِ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: اَنْتَ سَیِّدُ قُرَیْشٍ، فَقَالَ النَّبِیّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلسَّیِّدُ اللّٰہُ۔)) فَقَالَ: اَنْتَ اَفَضَلُھَا فِیْھَا قَوْلًا، وَاَعْظَمُھَا فِیْھَا طَوْلًا، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لِیَقُلْ اَحَدُکُمْ بِقَوْلِہِ وَلَا یَسْتَجِرَّنَّہُ الشَّیْطَانُ اَوِ الشَّیَاطِیْنُ۔)) (مسند احمد: ۱۶۴۲۵)

۔ (دوسری سند) سیدنا عبد اللہ بن شخیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: آپ قریش کے سردار ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سردار تو اللہ ہے۔ پھر اس نے کہا: آپ بات کے لحاظ سے ہم میں سب سے افضل ہیں، مہربانی و کرم میں سب سے زیادہ ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر کوئی اپنے مقصد کی بات کرے اور ہر گز شیطان کسی کو اپنے تابع فرمان نہ کرنے پائے۔
Haidth Number: 10031
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۰۳۱) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

فوائد:… جب لفظ سردار کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف ہو گی تو اس کی شان و عظمت کے لائق اس کا معنی ہو گا اور جب اس کی نسبت بندوں کی طرف ہو گی تو ان کی حیثیت کے مطابق اس کا معنی کیا جائے گا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خود فرمایا: ((اَنَا سَیِّدُ وُلْدِ آدَمَ، وَلَا فَخْرَ)) … میں اولادِ آدم کا سردار ہوں اور مجھے اس پر فخر نہیں ہے۔