Blog
Books
Search Hadith

تعریف کی جائز صورتوں کا بیان

۔ (۱۰۰۳۳)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّہُ قَالَ: یارَسُوْلَ اللّٰہِ! الرَّجُلُ یَعْمَلُ الْعَمَلَ فَیَحْمَدُہُ النَّاسُ عَلَیْہِ، وَیُثْنُوْنَ عَلَیْہِ بِہٖفَقَالَرَسُوْلُاللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((تِلْکَ عَاجِلُ بَشْرَی الْمُؤْمِنِ۔)) (مسند احمد: ۲۱۷۰۸)

۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آدمی عمل کرتا ہے اور لوگ اس کی وجہ سے اس کی تعریف اور مدح سرائی کرتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ مؤمن کے لیے جلدی مل جانے والی خوشخبری ہے۔
Haidth Number: 10033
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۰۳۳) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۶۴۲(انظر: ۲۱۳۸۰)

Wazahat

فوائد:… قارئین کرام! کسی آدمی کے منہ پر اس کی تعریف کرنا بھی سخت منع ہے، مدح سرائی کا خواہش مند ہونا بھی قابل مذمت ہے اور ریاکاری کرنا بھی باعث ِ ہلاکت ہے، تو پھر اس حدیث میں مذکورہ خوشخبری کون سی ہے؟ دراصل یہ مدح سرائی اس محبت کا اثر ہے، جو اللہ تعالیٰ لوگوں کے دلوں میں اپنے خاص بندے کے لیے الہام کر دیتا ہے، جبکہ وہ آدمی خلوص کے ساتھ اور لوگوں سے بے پروا ہو کر عمل بھی کرتا ہے اور اپنے سامنے تعریفی کلمات سننا بھی گوارہ نہیں کرتا، اس کے باوجود جب وہ دیکھتا ہے کہ سنجیدہ لوگ اپنی مجلسوں میںیا ایک دوسرے کے ساتھ اس کا تذکرۂ خیر کرتے ہیں تو وہ اس کو اپنے حق میں خوشخبری سمجھتا ہے، لیکن ریاکاری، عجب پسندی، تکبر اور خودنمائی سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔