Blog
Books
Search Hadith

عورتوں کا امور کی ولایت کے لیے نا اہل ہونا

۔ (۱۰۰۵۲)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا، اَنَّ رَجُلًا مِنْ اَھْلِ فَارِسَ، اَتَی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : اِنَّ رَبِّیْ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی قَدْ قَتَلَ رَبَّکَ، قَالَ: وَقِیْلَ لَہُ یَعْنِیْ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّہُ قَدِ اسْتَخْلَفَ اِبْنَتَہُ، قَالَ: فَقَالَ لَہُ: ((لَایُفْلِحُ قَوْمٌ تَمْلِکُھُمُ امْرَاَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۲۰۷۱۰)

۔ سیدنا ابو بکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ اہل فارس کا ایک آدمی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: میرے ربّ نے تیرے رب کو ہلاک کر دیا ہے۔ کسی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: وہ تو اپنی بیٹی اپنا نائب بنا گیا ہے، یہ سن کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ قوم فلاح نہیں پا سکتی، جن کی حکمران عورت ہو۔
Haidth Number: 10052
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۰۵۲) تخریج: حدیث صحیح، أخرجہ البزار: ۳۶۴۷، وأخرج القطعۃ الثانیۃ منہ الترمذی: ۲۲۶۲، والنسائی: ۸/ ۲۲۷ (انظر: ۲۰۴۳۸)

Wazahat

فوائد:… جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے شاہِ ایران کسری کو دعوت ِ اسلام دینے کے لیے خط لکھا اور اس نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا نامۂ مبارک چاک کر دیا، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس پر بد دعا کی تھی، جو قبول ہوئی۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت امارت اور قضا کی اہل نہیں ہے، بلکہ عورت تو خود اپنی شادی بھی نہیں کر سکتی۔ قارئین کرام! مرد اور عورت، دونوں اللہ تعالیٰ کی تخلیق ہیں، اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے دونوں کی ذمہ داریاں بھی بیان کی ہیں اور دونوں کے حقوق بھی اور عورت کو اس اعتبار سے منفرد اور بے فکر قرار دیا ہے کہ اس کے تمام اخراجات کا ذمہ دار مرد ہے، لیکن دیکھایہگیا ہے کہ عورت نے اپنے حقوق پر قناعت نہیں کی اور اپنے دائرۂ کار سے باہر نکلنے کی کوشش کی۔