Blog
Books
Search Hadith

مال کی مذمت کا بیان

۔ (۱۰۰۵۹)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ: وَقَفْتُ اَنَاوَاُبَیُ بْنُ کَعْبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، فِیْ ظِلِّ اُجُمِ حَسَّانَ فَقَالَ لِیْ اُبَیٌّ: اَلَاتَرَی النَّاسَ مُخْتَلِفَۃً اَعْنَاقُھُمْ فِیْ طَلَبِ الدُّنْیَا؟ قَالَ: قُلْتُ: بَلٰی، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((یُوْشِکُ الْفُرَاتُ یَحْسِرُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَھَبٍ فَاِذَا سَمِعَ بِہٖالنَّاسُسَارُوْااِلَیْہِ فَیَقُوْلُ مَنْ عِنْدَہُ: وَاللّٰہِ لَئِنْ تَرَکْنَا النَّاسَ یَاْخُذُوْنَ مِنْہُ لَیَذْھَبَنَّ فَیَقْتَتِلُ النَّاسُ حَتّٰییُقْتَلَ مِنْ کُلِّ مِائَۃٍ تِسْعَۃٌ وَتِسْعُوْنَ۔)) وَھٰذَا لَفْظُ حَدِیْثِ اَبِیْ عَنْ عَفَّانَ۔ (مسند احمد: ۲۱۵۸۳)

۔ عبد اللہ بن حارث سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں اور سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا حسان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے محل کے سائے میں کھڑے تھے، سیدنا ابی ّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھ سے کہا: کیا تو لوگوں کو نہیں دیکھتا کہ طلب ِ دنیا کے لیے ان کی گردنیں مختلف ہوئی ہوئی ہیں؟ میں نے کہا: جی کیوں نہیں، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: قریب ہے کہ فرات سے سونے کا پہاڑ نکل آئے، جب لوگوں کو اس کا پتہ چلے گا تو وہ اس کی طرف جائیں گے، اس پہاڑ کے پاس موجودہ لوگ کہیں گے: اللہ کی قسم! اگر لوگوں کو ان کی حالت پر چھوڑ دیں تو یہ پہاڑ تو ختم ہو جائے گا، پس لوگ آپس میں لڑ پڑیں گے اور ہر سو میں سے ننانوے افراد قتل ہو جائیں گے۔
Haidth Number: 10059
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۰۵۹) تخریج:أخرجہ مسلم: ۲۸۹۵(انظر: ۲۱۲۶۲)

Wazahat

فوائد:… یہ سارا کچھ مال کو اکٹھا کرنے کی لالچ میں ہو گا۔