Blog
Books
Search Hadith

دنیا کی مذمت کا بیان

۔ (۱۰۰۷۰)۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلَّی عَلٰی قَتْلٰی اُحُدٍ بَعْدَ ثَمَانِ سِنِیْنَ کَالْمُوَدِّعِ لِلْاَحْیَائِ وَالْاَمْوَاتِ، ثُمَّ طَلَعَ الْمِنْبَرَ فَقَالَ: ((اِنِّیْ فَرَطُکُمْ وَاَنَا عَلَیْکُمْ شَھِیْدٌ، وَاِنَّ مَوْعِدَکُمُ الْحَوْضُ، وَاِنِّیْ لَاَنْظُرُ اِلَیْہِ، وَلَسْتُ اَخْشٰی عَلَیْکُمْ اَنْ تُشْرِکُوْا (اَوْ قَالَ: تَکْفُرُوُا) وَلٰکِنِ الدُّنْیَا اَنْ تَنَافَسُوْا فِیْھَا۔)) (مسند احمد: ۱۷۵۳۷)

۔ سیدہ عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے آٹھ برسوں کے بعد غزوۂ احد کے مقتولین کی نماز جنازہ پڑھی، ایسے لگ رہا تھا کہ آپ زندوں اور مردوں کو الوداع کہہ رہے ہیں، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم منبر پر تشریف لائے اور فرمایا: میں تمہارا پیش رو ہوں گا اور تمہارے حق میں گواہی دوں گا، بیشک تمہارے وعدے کی جگہ حوض ہے اور میں اس حوض کی طرف دیکھ رہا ہوں، مجھے تمہارے بارے میں شرک کا ڈر نہیں ہے، بلکہ دنیا کا ڈر ہے کہ تم اس میں پڑ جاؤ گے۔ ایک روایت میں شرک کے بجائے کفر کے الفاظ ہیں۔
Haidth Number: 10070
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۰۷۰) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۰۴۲(انظر: ۱۷۴۰۲)

Wazahat

فوائد:… جو دنیا میں پڑ گیا، اس نے اپنی شہوات کو پورا کرنے کی کوشش کی، نتیجتاً وہ معصیتوں میں پڑ گیا اور آخرت کے لیے عمل کرنے کے لیے فارغ نہ ہو سکا، سو اس نے اپنے نفس کے ذریعے اپنی آخرت کو نقصان دیا۔