Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ کے ہاں دنیا کی مثال اور اس پر اس کا حقیر ہونا

۔ (۱۰۰۸۰)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: مَرَّرَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِشَاۃٍ مَیْتَۃٍ قَدْ اَلْقَاھَا اَھْلُھُا، فَقَالَ: ((وَالّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہِ لَلدُّنْیَا اَھْوَنُ عَلَی اللّٰہِ مِنْ ھٰذِہِ عَلٰی اَھْلِھَا۔)) (مسند احمد: ۳۰۴۷)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک مردار بکری کے پاس سے گزرے، جس کو اس کے مالکوں نے پھینک دیا تھا، اور فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جتنی اہمیت اس بکری کی اس کے مالکوں کے ہاں ہے، اللہ تعالیٰ کے ہاں دنیا کی اہمیت اس سے بھی کم ہے۔
Haidth Number: 10080
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۰۸۰) تخریج: صحیح لغیرہ، أخرجہ البزار: ۳۶۹۱، وابویعلی: ۲۵۹۳ (انظر: ۳۰۴۷)

Wazahat

فوائد:… اگر دنیا و آخرت میں صرف یہ فرق ہوتا کہ دنیا فانی ہے اور آخرت باقی ہے، تب بھی آخرت کو ترجیح دی جاتی، جبکہ آخرت دائمی بھی ہے اور بہت قیمتی بھی ہے۔