Blog
Books
Search Hadith

ان افراد کا بیان، جن پر اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے لعنت کی

۔ (۱۰۱۰۶)۔ عَنْ اَبِیْ بَرْزَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ سَفَرٍ فَسَمِعَ رَجُلَیْنِیَتَغَنَّیَانِ وَاَحَدُھُمَا یُجِیْبُ الْآخَــرَ وَھُوَ یَقُوْلُ : لَا یَزَالُ حَوَارِیُّ تَلُوْحُ عِظَامُہُ، زَوَی الْحَرْبَ عَنْہُ اَنْ یُجَنَّ فَیُقْبَرَا، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اُنْظُرُوْا مَنْ ھُمَا؟)) قَالَ: فَقَالُوْا: فُلَانٌ وَفُلَانٌ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَللّٰھُمَّ ارْکُسْھُمَا رَکْسًا وَدُعَّھُمَا اِلَی النَّارِ دَعًّا۔)) (مسند احمد: ۲۰۰۱۸)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، میرے ابو سیدنا عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کپڑے پہننے کے لیے چلے گئے، تاکہ مجھے مل سکیں، ابھی تک ہم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ہی تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ملعون شخص تم پر ضرور ضرور داخل ہونے والا ہے۔ پس اللہ کی قسم! میں خوفزدہ ہو کر آنے جانے والوں کو دیکھنے لگا، یہاں تک کہ حکم داخل ہوا۔
Haidth Number: 10107
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۱۰۷) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ البزار: ۱۶۲۵(انظر: ۶۵۲۰)

Wazahat

فوائد:… یہ حکم بن ابی العاص تھا، یہ سیدنا عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا چچا اور مروان کا باپ تھا، یہ فتح مکہ کے موقع پر مسلمان ہوا اور پھر مدینہ منورہ میںسکونت اختیار کی،لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو طائف کی طرف بھیج دیا، پھر یہ وہیں رہا، یہاں تک کہ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنی خلافت میں اس کو مدینہ میں بلا لیا، پھر یہیں اس نے وفات پائی۔ ابن اثیر نے اسد الغابہ میں کہا: حکم بن ابی العاص پر لعنت کرنے اور اس کو جلاوطن کرنے سے متعلقہ کافی ساری احادیث ہیں، ان سب کا ذکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، بہرحال یہ بات قطعی اور یقینی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کسی امرِ عظیم کی وجہ سے ایسے کیا، حالانکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بردبار اور چشم پوش تھے۔