Blog
Books
Search Hadith

اس شخص کا بیان کہ جس پر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لعنت کریں،یا اس کو برا بھلا کہیں،یا اس پر بد دعا کریں، جبکہ وہ اس کا مستحق نہ ہو تو یہ چیز اس کے لیے پاکیزگی، اجر اور رحمت کا باعث ہو گی

۔ (۱۰۱۱۵)۔ (وَعَنْھَا مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ ) قَالَتْ: دَخَلَ عَلَیَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ اِزَارٍ وَرِدَائٍ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ وَبَسَطَ یَدَیْہِ فَقَالَ: ((اَللّٰھُمَّ اِنّمَا اَنَا بَشَرٌ، فَاَیُّ عَبْدٍ مِنْ عِبَادِکَ ضَرَبْتُ، اَوْ آذَیْتُ فَـلَا تُعَاقِبْنِیْ بِہٖ۔)) قَالَ: بھزفیہ۔ (مسند احمد: ۲۵۵۳۰)

۔ (دوسری سند) سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس تشریف لائے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چادر اور ازار پہنا ہوا تھا، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قبلہ رخ ہو کر اپنے ہاتھوں کو پھیلایا اور یہ دعا کی: اے اللہ! میں ایک بشر ہوں، پس میں تیرے جس بندے کو ماروں یا تکلیف دوں تو تو نے اس کی وجہ سے مجھے سزا نہیں دینی۔
Haidth Number: 10115
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۱۱۵) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

Not Available