Blog
Books
Search Hadith

اس شخص کا بیان کہ جس پر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لعنت کریں،یا اس کو برا بھلا کہیں،یا اس پر بد دعا کریں، جبکہ وہ اس کا مستحق نہ ہو تو یہ چیز اس کے لیے پاکیزگی، اجر اور رحمت کا باعث ہو گی

۔ (۱۰۱۱۷)۔ وَعَنْھَا اَیْضًا، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَجُلَانِ فَاَغْلَظَ لَھُمَا وَسَبَّھُمَا، قَالَتْ: فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! لَمَنْ اَصَابَ مِنْکَ خَیْرًا مَا اَصَابَ ھٰذَانِ مِنْکَ خَیْرًا قَالَتْ: فَقَالَ: ((اَوَمَا عَلِمْتِ مَا عَھِدْتُ عَلَیْہِ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ، قَالَ: قُلْتُ: اَللّٰھُمَّ اَیُّمَا مُؤْمِنٍ سَبَبْتُہُ اَوْ جَلَدْتُہُ اَوْ لَعَنْتُہُ فَاجْعَلْھَا لَہُ مَغْفِرَۃً وَعَافِیَۃً وَکَذَا وَکَذَا۔)) (مسند احمد: ۲۴۶۸۲)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: دو آدمی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان پر خوب سختی کی اور برا بھلا کہا، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جس نے آپ کی طرف سے خیر پائی (یہ تو ٹھیک ہے) لیکن ان بیچاروں کو آپ کی طرف سے کوئی خیر نہیں ملی۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے اپنے ربّ تعالیٰ سے جو معاہدہ کیا ہے، کیا تو اس کو نہیں جانتی، میں نے اپنے ربّ سے کہا: اے اللہ! میں نے جس مؤمن کو برا بھلا کہا، یا کوڑے لگائے، یا لعنت کی تو تو اس کو اس کے حق میں بخشش اور عافیت کا سبب قرار دے۔
Haidth Number: 10117
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۱۱۷) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۶۰۰ (انظر: ۲۴۱۷۹)

Wazahat

Not Available