Blog
Books
Search Hadith

مسلمان کو گالی دینے اور اس سے قتال کرنے سے ترہیب کا بیان اور یہ وضاحت کہ اس چیز کا گناہ ابتدا کرنے والے پر ہو گا، جب تک مظلوم زیادتی نہ کرے

۔ (۱۰۱۳۰)۔ عَنْ عِیَاضِ بْنِ حِمَارٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قُلْتُ: یارَسُوْلَ اللّٰہِ! رَجُلٌ مِنْ قَوْمِیْیَشْتُمُنِیْ، وَھُوَ دَوْنِیْ، عَلَیَّ بَاْسٌ اَنْ اَنْتَصِرَ مِنْہُ؟ قَالَ: ((اَلْمُسْتَبَّانِ شَیْطَانَانِیَتَھَاذَیَانِ وَیَتَکَاذَبَانِ۔)) وَفِیْ لَفْظٍ: ((یَتَکَاذَبَانِ وَیَتَھَاتَرَانِ۔)) (مسند احمد: ۱۷۶۲۲)

۔ سیدنا عیاض بن حمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ! میری قوم کا ایک آدمی مجھے برا بھلا کہتا ہے، جبکہ وہ مجھ سے کم مرتبہ آدمی ہے، اب اگر میں اس سے انتقام لوں تو کیا مجھ پر کوئی حرج ہو گی؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گالی گلوچ کرنے والے دو افراد شیطان ہیں، وہ بیہودہ باتیں کرتے ہیں اور جھوٹ بولتے ہیں۔ ایک روایت میں ہے: وہ جھوٹ بولتے ہیں اور ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہیں۔
Haidth Number: 10130
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۱۳۰) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ ابن حبان: ۵۷۲۶، والطبرانی فی الکبیر : ۱۷/ ۱۰۰۱، والطیالسی: ۱۰۸۰ (انظر: ۱۷۴۸۳)

Wazahat

فوائد:… جھگڑا ایک ایسا شیطانی معاملہ ہے کہ جو بڑھتا چلا جاتا ہے، ایک بہن کی سناتا ہے، دوسرا ماں کی سنا دیتا ہے، ایک تھپڑ مارتا ہے، دوسرا پتھر پھینک دیتاہے، ایک دو سناتا ہے ، دوسرا چار سناتا ہے، جھگڑا رکنے کا نام نہیں لیتا، قتل اور بڑی بڑی زیادتیوں جیسے جرائم کی ابتدا جھگڑے سے ہوتی ہے۔