Blog
Books
Search Hadith

مسلمان کو گالی دینے اور اس سے قتال کرنے سے ترہیب کا بیان اور یہ وضاحت کہ اس چیز کا گناہ ابتدا کرنے والے پر ہو گا، جب تک مظلوم زیادتی نہ کرے

۔ (۱۰۱۳۳)۔ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَسَبَّ رَجُلٌ رَجُلًا عِنْدَہُ، قَالَ: فَجَعَلَ الرَّجُلُ الْمَسْبُوْبُ یَقُوْلُ : عَلَیْکَ السَّلَامُ۔ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَمَا اِنَّ مَلَکًا بَیْنَکُمَایَذُبُّعَنْکَ کُلَّمَا شَتَمَکَ ھٰذَا، قَالَ لَہُ: بَلْ اَنْتَ وَاَنْتَ اَحَقُّ بِہٖوَاِذَاقَالَلَہُعَلَیْکَ السَّلَامُ قَالَ: لَا بَلْ لَکَ اَنْتَ اَحَقُّ بِہٖ۔)) (مسنداحمد: ۲۴۱۴۶)

۔ سیدنا نعمان بن مقرن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی موجودگی میں ایک آدمی نے دوسرے آدمی کو برا بھلا کہا، جبکہ اس نے جواباً کہا: تجھ پر سلامتی ہو، یہ دیکھ کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خبردار! بیشک تمہارے درمیان ایک فرشتہ ہے، جو تیری طرف سے دفاع کرتا ہے، وہ آدمی جب بھی تجھے برا بھلا کہتا ہے تو وہ فرشتہ اس کو کہتا ہے: بلکہ وہ تو خود ہے اور تو ہی اس گالی کا زیادہ حقدار ہے، اور جب مظلوم کہتا ہے: تجھ پر سلامتی ہو، تو فرشتہ کہتا ہے: نہیں، بلکہ یہ سلامتی تیرے لیے ہے اور تو خود ہی اس کا زیادہ مستحق ہے۔
Haidth Number: 10133
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۱۳۳) تخریج: حسن لغیرہ (انظر: ۲۳۷۴۵)

Wazahat

Not Available