Blog
Books
Search Hadith

چہرے پرمارنے، چہرے کو برا بھلا کہنے اور اس پر داغنے سے ممانعت کا بیان

۔ (۱۰۱۴۲)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا، قَالَ: مَرَّ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِحِمَارٍ قَدْ وُسِمَ فِیْ وَجْھِہِ یُدَخِّنُ مَنْخَرَاہُ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ فَعَلَ ھذا؟ (زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ: لَعَنَ اللّٰہُ الَّذِیْ وَسَمَہُ) لَا یَسِمَنَّ اَحَدٌ الْوَجْہَ، وَلَا یَضْرِبَنَّ اَحَدٌ الْوَجْہَ۔)) (مسند احمد: ۱۴۵۱۳)

۔ سیدناجابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ یہ بھی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سے ایک ایسا گدھا گزارا گیا، جس کے چہرے پر داغا گیا تھا اور اس کے نتھنوں سے دھواں نکل رہا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کس نے یہ کاروائی کی ہے، اللہ تعالیٰ اس پر لعنت کرے، جس نے اس کو داغا ہے، کوئیآدمی نہ چہرے پر داغا کرے اور چہرے پر مارا کرے۔
Haidth Number: 10142
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۱۴۲) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۱۱۷(انظر: ۱۴۴۵۹)

Wazahat

فوائد:… چہرے کا حکم صرف انسانوں کے ساتھ خاص نہیں ہے، بلکہ جانوروں کے لیے بھییہی حکم ہے۔