Blog
Books
Search Hadith

اس زمانے کے تعین کا بیان، جس میں توبہ قبول ہوتی ہے

۔ (۱۰۱۷۲)۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ اللّٰہَ یَقْبَلُ تَوْبَۃَ عَبْدِہِ، اَوْ یَغْفِرُ لِعَبْدِہِ مَالَمْ یَقَعِ الْحِجَابُ۔)) قَالُوْا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! وَمَا الْحِجَابُ؟ قَالَ: ((اَنْ تَمُوْتَ النَّفْسُ وَھِیَ مُشْرِکَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۲۱۸۵۶)

۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ بندے کی توبہ قبول کرتا ہے، یا اس کو بخش دیتا ہے، جبکہ تک پردہ واقع نہ ہو جائے۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! پردے سے کیا مراد ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کسی جان کا شرک کی حالت میں مرنا۔
Haidth Number: 10172
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۱۷۲) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ عمر بن نعیم وشیخِہ اسامۃ بن سلمان، أخرجہ ابن حبان: ۶۲۷، والبزار: ۴۰۵۶ (انظر: ۲۱۵۲۳)

Wazahat

فوائد:… شرک کی حالت میں مرنے والے کے لیے توبہ تائب ہونے کے اسباب ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جاتے ہیں۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دونوں جہاں میں عفو و عافیت کا سوال کرتے ہیں۔