Blog
Books
Search Hadith

توبہ کی کیفیت اور اس چیز کا بیان کہ توبہ کا ارادہ کرنے والا کیا کرے

۔ (۱۰۱۷۵)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَعْقَلِ بْنِ مُقَرِّنٍ قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ اَبِیْ عَلٰی عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ فَقَالَ: اَنْتَ سَمِعْتَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((النَّدَمُ تَوْبَۃٌ؟)) قَالَ: نَعَمْ، وَقَالَ مَرَّۃً : سَمِعْتُہُ یَقُوْلُ : ((النَّدَمُ تَوْبَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۳۵۶۸)

۔ عبد اللہ بن معقل کہتے ہیں: میں اپنے باپ کے ساتھ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گیا، انھوں نے پوچھا: کیا تم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ندامت توبہ ہے۔؟ انھوں نے کہا: جی ہاں۔
Haidth Number: 10175
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۱۷۵) تخریج: صحیح، أخرجہ ابن ماجہ: ۴۲۵۲(انظر: ۳۵۶۸)

Wazahat

فوائد:… اگر گناہ کا تعلق اللہ تعالیٰ کے حقوق سے ہے تو ایسے گناہ سے توبہ کی قبولیت کے لیے تین شرطیں ہیں: (۱)اس گناہ کو ترک کر دینا، (۲) اس پر ندامت کا اظہار کرنا اور (۳) اس کو آئندہ نہ کرنے پر پکا ارادہ کرنا۔ اور اگر گناہ کا تعلق بندوں کے حقو ق سے ہے تو اس کی چار شرطیں ہیں، مذکورہ تین اور چوتھییہ کہ صاحب حق کا حق ادا کیا جائے اور کسی انداز میں اس کے ساتھ تصفیہ کر لیا جائے۔ مرکزی شرط ندامت ہی ہے، جب مسلمان اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنی خطا پر نادم ہو گا تو امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرے گا اور وہ خود آئندہ ایسا گناہ کرنے سے محفوظ رہے گا۔