Blog
Books
Search Hadith

سورج، چاند اور ستاروں کا بیان

۔ (۱۰۲۳۳)۔ عَنْ اَسْمَائَ بِنْتِ اَبِیْ بَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((یَا اَیُّھَا النَّاسُ! اِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللّٰہِ، لَا یَخْسِفَانِ لِمُوْتِ اَحَدٍ وَلَا لِحَیَاتِہِ، فَاِذَا رَاَیْتُمْ ذٰلِکَ فَافْزَعُوْا اِلَی الصَّلَاۃِ، وَاِلَی الصَّدَقَۃِ، وَاِلٰی ذَکْرِ اللّٰہِ۔)) (مسند احمد: ۲۷۵۳۲)

۔ سیدہ اسماء بنت ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے، البتہ اس میں ہے: اے لوگو! بیشک سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوںمیں سے دو نشانیاں ہیں، ان کو کسی کی موت کی وجہ سے گرہن لگتا ہے نہ کسی کی زندگی سے، جب تم اس چیز کو دیکھو تو نماز، صدقہ اور اللہ کے ذکر کی طرف پناہ حاصل کرو۔
Haidth Number: 10233
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۲۳۳) تخریج: ھذا حدیث طویل، وھو ضعیف بھذہ السیاقۃ، فقد انفرد بہ فلیح الخزاعی وھو ممن لا یحتمل تفردہ، فقد تکلم بعض الأئمۃ فی حفظہ، ومحمد بن عباد لم یذکروا لہ سماعا من اسماء بنت ابی بکر، أخرجہ ابن خزیمۃ: ۱۳۹۹، والطبرانی فی الکبیر : ۲۴/ ۲۴۰ (انظر: ۲۶۹۹۲)

Wazahat

فوائد:… لیکن اس طویل حدیث کے جو الفاظ اِس متن میں مذکور ہیں، وہ دوسرے شواہد کی بنا پر صحیح ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا نظام زمین پر ہونے والے واقعات سے متأثر نہیں ہوتا۔