Blog
Books
Search Hadith

بادل، گرج اور ہواؤں کا بیان

۔ (۱۰۲۴۷)۔ عَنْ جَابِرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ سَفَرٍ قَالَ: فَھَبَّتْ رِیْحٌ شَدِیْدَۃٌ فَقَالَ: ((ھٰذِہِ لِمَوْتِ مُنَافِقٍ۔)) قَالَ: فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِیْنَۃَ، اِذَا ھُوَ قَدْ مَاتَ مُنَافِقٌ عَظِیْمٌ مِنْ عُظَمَائِ الْمُنَافِقِیْنَ۔ (مسند احمد: ۱۴۴۳۱)

۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک سفر میں تھے، بڑی سخت ہوا چلی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کسی منافق کی موت کی وجہ سے ہے۔ پس جب ہم مدینہ میں آئے تو دیکھا کہ بڑے منافقوں میں سے ایک بڑا منافق مر چکا تھا۔
Haidth Number: 10247
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۲۴۷) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۷۸۲ (انظر: ۱۴۳۷۸)

Wazahat

فوائد:… حدیث نمبر (۰۲۳۲ا، ۱۰۲۳۳) میں یہ بات گزر چکی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا نظام زمین پر ہونے والے موت و حیات اور خوشی و غمی کے واقعات سے متاثر نہیں ہوتا۔ اس حدیث میں جس ہوا کا ذکر ہے، یہ دراصل اللہ تعالیٰ کا کوئی لشکر تھا، جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو مدینہ میں داخل ہونے سے پہلے یہ بتلانا چاہتے تھے کہ فلاں منافق مر گیا ہے، اس طرح سے اس ہوا کو اس کی موت کی علامت قرار دینا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا معجزہ تھا۔