Blog
Books
Search Hadith

فرشتوں کی تخلیق کا بیان

۔ (۱۰۲۵۸)۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنِّیْ اَرٰی مَا لَا تَرَوْنَ، وَاَسْمَعُ مَا لَا تَسْمَعُوْنَ، اَطَّتِ السَّمَائُ وَحَقَّ لَھَا اَنْ تَئِطَّ، مَا فِیْھَا مَوْضِعُ اَرْبَعِ اَصَابِعَ، اِلَّا عَلَیْہِ مَلَکٌ سَاجِدٌ، لَوْ عَلِمْتُمْ مَا اَعْلَمُ لَضَحِکْتُمْ قَلِیْلًا وَلَبَکَیْتُمْ کَثِیْرًا، وَلَا تَلَذَّذْتُمْ بِالنِّسَائِ عَلَی الْفُرُشَاتِ، وَلَخَرَجْتُمْ عَلَی، اَوْ اِلَی الصُّعُدَاتِ تَجْاَرُوْنَ اِلَی اللّٰہِ۔)) قَالَ اَبُوْ ذَرٍّ: وَاللّٰہِ لَوَدِدْتُ اَنِّیْ شَجَرَۃٌ تُعْضَدُ۔ (مسند احمد: ۲۱۸۴۸)

۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک جو میں دیکھتا ہوں وہ تم نہیں دیکھ سکتے اور جو میں سنتا ہوں وہ تم نہیں سن سکتے۔ (سنو!) آسمان چرچراتا ہے اور اسے چرچرانا ہی زیب دیتا ہے، کیونکہ وہاں چار انگلیوں کے بقدر بھی جگہ خالی نہیں ہے، ہر جگہ فرشتے سجدہ ریز ہیں۔ اللہ کی قسم! اگر تمھیں اس کا علم ہو جائے جو میں جانتا ہوں تو تم ہنسنا کم کر دو، رونا زیادہ کر دو، بچھونوں پر اپنی بیویوں سے لذتیں اٹھانا ترک کر دو اور (اللہ کی طرف) گڑگڑاتے ہوئے گھاٹیوں کی طرف نکل جاؤ۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اللہ کی قسم! میں چاہتا ہوں کہ میں درخت ہوتا، جسے کاٹ دیا جاتا۔
Haidth Number: 10258
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۲۵۸) تخریج: حسن لغیرہ، أخرجہ ابن ماجہ: ۴۱۹۰ (انظر: ۲۱۵۱۶)

Wazahat

فوائد:… اس میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے معجزات کا ذکر ہے۔ اللہ تعالیٰ کی عظمت، نافرمانوں پر انتقامی کاروائیوں اور موت کے وقت کے اور قبر و قیامت کے ہولناک مناظر اور سخت مناقشوں کا جو علم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو تھا، کسی امتی کو اس کا اندازہ بھی نہیں ہو سکتا۔ اگر ان حالات و واقعات کو مدنظر رکھا جائے تو مسلمان پر لرزہ طاری ہو جائے اور وہ اپنے حسنِ خاتمہ کے بارے میں سسکیاں بھرنا شروع کر دے۔ شریعت ِ اسلامیہ میں رہبانیت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ کی جائے، کثرت سے اس کی عبادت کی جائے۔ اور گناہوں سے اجتناب کیا جائے۔