Blog
Books
Search Hadith

غزوۂ تبوک والے سال نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا حجر وادی سے گزرنا، جس کا تعلق ثمود کی زمین سے ہے

۔ (۱۰۳۳۳)۔ عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: لَمَّا نَزَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِالنَّاسِ عَامَ تَبُوْکَ نَزَلَ بِھِمُ الْحِجْرَ عِنْدَ بُیُوْتِ ثَمُوْدَ، فَاسْتَقَی النَّاسُ مِنَ الْآبَارِ الَّتِیْ کَانَ یَشْرَبُ مِنْھَا ثَمْوُدُ، فَعَجَنُوْا مِنْھَا وَنَصَبُوْا الْقُدُوْرَ بِاللَّحْمِ، فَاَمَرَھُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَاَھْرَاقُوْا الْقُدُوْرَ، وَعَلَقُوْا الْعَجِیْنَ الْاِبِلَ، ثُمَّ ارْتَحَلَ بھِمْ حَتّٰی نَزَلَ بِھِمْ عَلَی الْبئْرِ الَّتِیْ کَانَتْ تَشْرَبُ مِنْھَا النَّاقَۃُ، وَنَھَاھُمْ اَنْ یَدْخُلُوْا عَلَی الْقَوْمِ الَّذِیْنَ عُذِّبُوْا، قَالَ: ((اِنِّیْ اَخْشٰی اَنْ یُصِیْبَکُمْ مِثْلُ مَااَصَابَھُمْ فَـلَا تَدْخُلُوْا عَلَیْھِمْ۔)) (مسند احمد: ۵۹۸۴)

۔ سیدنا عبدا للہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تبوک والے سال حجرمقام پر صحابہ سمیت اترے، یہ مقام ثمود کے گھروں کے پاس تھا، لوگوں نے ان کنووں سے پانی لیا، جن سے ثمودی لوگ پانی پیتے تھے، پس انھوں نے اس پانی سے آٹا گوندھا اور ہنڈیوں میں گوشت پکانا شروع کر دیا، لیکن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو حکم دیا، پس انھوں نے ہنڈیاں انڈیل دیں اور آٹا اونٹوں کو کھلا دیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہاں سے کوچ کیا،یہاں تک کہ اس کنویں کے پاس پڑاؤ ڈالا، جس سے اونٹنی پانی پیتی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوگوں کو عذاب دیئے جانے والی قوم کے علاقے میں داخل ہونے سے منع کیا اور فرمایا: میں ڈرتا ہوں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تم کو اس عذاب میںمبتلا کر دیا جائے، جس میں ان لوگوں کو مبتلا کیا گیا تھا، پس ان پر داخل نہ ہوا کرو۔
Haidth Number: 10333
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۳۳۳) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۳۷۹، ومسلم: ۹۸۱ (انظر: ۵۹۸۴)

Wazahat

Not Available