Blog
Books
Search Hadith

اللہ کے نبی عیسی بن مریم علیہ السلام کی فضیلت کا بیان

۔ (۱۰۴۱۶)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَنَا اَوْلَی النَّاسِ بِعِیْسَی بْنِ مَرْیَمَ فِیْ الْاُوْلٰی وَ الْآخِرَۃِ۔)) قَالُوْا: کَیْفَیَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((اَلْاَنْبِیَائُ اِخْوَۃٌ مِنْ عَلَّاتٍ، وَ اُمَّھَاتُھُمْ شَتّٰی،وَدِیْنُھُمْ وَاحِدٌ، فَلَیْسَ بَیْنَنَا نَبِیٌّ۔)) (مسند احمد: ۸۲۳۱)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں دنیا و آخرت میں عیسی بن مریم علیہ السلام کا سب سے زیادہ قریبی ہوں۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ کیسے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: انبیائے کرام علاتی بھائی ہیں، ان کی مائیں مختلف ہیں اور ان کا دین ایک ہے، پس میرے اور عیسی علیہ السلام کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے۔
Haidth Number: 10416
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۴۱۶) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۳۶۵(انظر: ۸۲۴۸)

Wazahat

فوائد:… علاتی بھائی وہ ہوتے ہیں، جن کا باپ ایک ہو اور مائیں مختلف ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دین کے اصول کو باپ سے اور دین کی فروعات کو ماؤں سے تشبیہ دی،یعنی انبیاء و رسل کے ادیان کے اصول یکساں تھے، البتہ شریعت کی فروعات مختلف ہوتی تھیں۔ اگرچہ عیسی علیہ السلام اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بعثت کے مابین تقریبا چھ صدیوں کا فاصلہ ہے، لیکن ان دو ہستیوں کے درمیان کوئی اور نبی نہیں آیا، اس اعتبار سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عیسی علیہ السلام کے قریب تر ہیں۔