Blog
Books
Search Hadith

عیسی کی تخلیقی صفات، عادات، آخری زمانے میں ان کے نازل ہونے، انصاف کرنے، زمین میں ٹھہرنے کی مدت، حج کرنے، اسلام کے علاوہ ہر مذہب کے فنا ہو جانے اور ان کی وفات کا بیان

۔ (۱۰۴۲۱)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ ) عَنْ حَنْظَلَۃَ الْاَسْلَمِیِّ سَمِعَ اَبَاھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((وَالّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ لَیُھِلَّنَّ ابْنُ مَرْیَمَ بِفَجَّ الرَّوْحَائِ حَاجًّا اَوْ مُعْتَمِرًا اَوْ لَیُثَنِّیَنَّھُمَا۔)) (مسند احمد: ۷۲۷۱)

۔ (دوسری سند) سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) کی جان ہے! ابن مریم ضرور روحاء کے راستے سے تلبیہ پکاریں گے، وہ حج یا عمرہ یا دونوںکی ادائیگی کے لیے آرہے ہوں گے۔
Haidth Number: 10421
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۴۲۱) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۲۵۲(انظر: ۷۲۷۳)

Wazahat

فوائد:… عیسی علیہ السلام کے بارے میں مزید ایک حدیث: سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((یَنْزِلُ عِیْسَی ابْنُ مَرْیَمَ، فَیَقُوْلُ اَمِیْرُھُمُ الْمَھْدِيُّ: تَعَالَ صَلِّ بِنَا، فَیَقُوْلُ: لَا، اِنَّ بَعْضَھُمْ اَمِیْرُ بَعْضٍ ،تَکْرِمَۃُ اللّٰہِ لِھٰذِہِ الْاُمَّۃِ۔)) … جب عیسی بن مریم ( علیہ السلام ) اتریں گے تو مسلمانوں کے امیر مہدی انھیں کہیں گے: آئیں اور نماز پڑھائیں۔ وہ کہیں گے: نہیں، تم ہی ایک دوسرے کے امام و امیر ہو، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس امت کی عزت و تکریم ہے۔ (أخرجہ الحارث بن أبی أسامۃ فی مسندہ ، واصل الحدیث فی صحیح مسلم : ۱/ ۹۵، الصحیحۃ:۲۲۳۶) شیخ البانی ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ ‌ کہتے ہیں: اصل حدیث صحیح مسلم میں ہے، جو سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی ایک دوسری سند کے ساتھ مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ((لَاتَزَالُ طَائِفَۃٌ مِنْ اُمَّتِیْیُقَاتِلُوْنَ عَلَی الْحَقِّ ظَاہِرِیْنَ اِلٰییَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔)) قَالَ: ((فَیَنْزِلُ عَیْسٰی بْنُ مَرْیَمَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَیَقُوْلُ اَمِیْرُھُمْ: تَعَالَ صَلِّ لَنَا، فَیَقُوْلُ: لَا، اِنَّ بَعْضَکُمْ عَلٰی بَعْضٍ اَمِیْرٌ، تَکْرِمَۃَ اللّٰہ ھٰذِہِ الْاُمَّۃَ۔))… میری امت کا ایک گروہ روزِ قیامت تک حق پر غالب رہے گا۔ پھر فرمایا: عیسی بن مریم علیہ السلام نازل ہوں گے، مسلمانوں کے امیر ان کو کہیں گے: آئیں اور ہمیں نماز پڑھائیں۔ وہ جواب دیں گے: نہیں، تم خود ایک دوسرے کے امام ہو، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس امت کی عزت ہو گی۔ اس روایت سے معلوم ہوا کہ وہ امیر امام مہدی ہوں گے۔ وباللہ التوفیق۔ (صحیحہ: ۲۲۳۶)