Blog
Books
Search Hadith

عبد اللہ بن جدعان کا ذکر

۔ (۱۰۴۴۸)۔ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِبْنُ جُدْعَانَ کَانَ فِی الْجَاھِلِیَّۃِیَصِلُ الرَّحِمَ وَیُطْعِمُ الْمَسَاکِیْنَ فَھَلْ ذَاکَ نَافِعُہُ؟ قَالَ: ((لَا، یَاعَائِشَۃُ! إِنَّہُ لَمْ یَقُلْیَوْمًا رَبِّ اغْفِرْ لِیْ خَطِیْئَتِیْیَوْمَ الدِّیْنِ۔)) (مسند احمد: ۲۵۱۲۸)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میںنے کہا: اے اللہ کے رسول! ابن جدعان دورِ جاہلیت میں صلہ رحمی کرتا تھا اور مساکین کو کھانا کھلاتا تھا، آیایہ نیکیاں اس کے لئے نفع مند ثابت ہوں گی؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، عائشہ! اس نے ایک دن بھییہ نہیں کہا تھا: اے میرے رب! روزِ قیامت میرے گناہوں کو بخش دینا۔
Haidth Number: 10448
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۴۴۸) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۱۴ (انظر: ۲۴۶۲۱)

Wazahat

فوائد:… ابن جدعان کی صلہ رحمی اور سخاوت وغیرہ اس کوفائدہ نہیں دے گی، کیونکہ وہ کافر تھا، اس کے یہ دعا نہ کرنے سے مقصودیہ ہے کہ وہ آخرت پر ایمان نہیں رکھتا تھا، اس لیے اس کے عمل ضائع ہو گئے۔