Blog
Books
Search Hadith

دعوت کے ظہور سے پہلے پہل نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پرایمان لانے والوں کا ذکر

۔ (۱۰۵۱۰)۔ عَنْ اَسْمَائَ بِنْتِ اَبِیْ بَکْرٍ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ یَقْرَأُ وَھُوَ یُصَلِّیْ نَحْوَ الرُّکْنِ قَبْلَ أَنْ یَصْدَعَ بِمَا یُؤْمَرُ وَالْمُشْرِکُوْنَ یَسْتَمِعُوْنَ: {فَبِاَیِّ آلائِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ} (مسند احمد: ۲۷۴۹۵)

۔ سیدہ اسماء بنت ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سنا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تلاوت کر رہے ہوتے اور حجراسود کی طرف منہ کر کے نماز پڑھ رہے ہوتے تھے، ابھی تک آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس چیز کا اعلان نہیں کیا تھا، جس کا آپ کو حکم دیا جاتا تھا، اور مشرک یہ آیت سنتے تھے: {فَبِاَیِّ آلائِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ}۔
Haidth Number: 10510
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۵۱۰) تخریج: اسنادہ ضعیف،یحییٰ بن اسحاق وان کان من قدماء اصحاب ابن لھیعۃ، الا ابن لھیعۃ انفرد بہ، وھو ممن لا یحتمل تفردہ، أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۲۴/۲۳۱ (انظر: ۲۶۹۵۵)

Wazahat

فوائد:… جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دعوت و تبلیغ شروع کی تو کئی خوش قسمت لوگوں نے اسے لپک کر قبول کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر ایمان لائے۔ ان میں سب سے پہلا نام سیدہ خدیجہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کا ہے، وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیوی ہونے کی وجہ سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بلند اخلاق اور اعلی کردار کو سب سے اچھی طرح جانتی تھیں۔ اِدھر سورۂ مدثر کی ابتدائی آیات اترتے ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے جگر دوست سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے اور انھیں اپنی نبوت و رسالت سے آگاہ کرتے ہوئے ایمان لانے کی دعوت دی، انھوں نے بے کھٹک ایمان قبول کیا اور فوراً تصدیق کرتے ہوئے حق کی شہادت دی۔ پہلے پہل ایمان لانے والوں میں سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی شامل ہیں، جو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زیرِ کفالت تھے، اسی طرح پہلے سعادت مندوں میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آزاد کردہ غلام سیدنا زید بن حارثہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی تھے، جن کو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے متبنی بنا رکھا تھا۔ اس کے بعد سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی تبلیغ میں سر گرم ہو گئے اور حق رسالت ادا کرنے میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا دایاں بازو بن گئے اور ان کے ذریعے سیدنا عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا زبیر بن عوام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا عبد الرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا سعد بن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا طلحہ بن عبید اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا ابو عبیدہ بن جرّاح ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ جیسے لوگ مشرف باسلام ہونے لگے۔