Blog
Books
Search Hadith

مشرکوں کا کمزورمسلمانوںکوتکلیف دینا اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کومارنا اور برا بھلا کہنا

۔ (۱۰۵۲۸)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: جَائَ جِبْرِیْلُ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَاتَ یَوْمٍ وَھُوَ جَالِسٌ حَزِیْنًا قَدْ خُضِبَ بِالدِّمَائِ ضَرَبَہُ بَعْضُ أَھْلِ مَکَّۃَ، قَالَ: فَقَالَ لَہْ: مَا لَکَ؟ قَالَ: فَقَالَ لَہْ: ((فَعَلَ بِیْ ھٰؤُلَائِ وَفَعَلُوْا)) قَالَ: فَقَالَ لَہُ جِبْرِیْلُ: أَتُحِبُّ أَنْ أُرِیَکَ آیَۃً؟ قَالَ: ((نَعَمْ)) قَالَ: فَنَظَرَ اِلٰی شَجَرَۃٍ مِنْ وَرَائِ الْوَادِیْ فَقَالَ: ادْعُ بِتِلْکَ الشَّجَرَۃِ، فَدَعَاھَا فَجَائَ تْ تَمْشِیْ حَتّٰی قَامَتْ بَیْنَیَدَیْہِ، فَقَالَ: مُرْھَا فَلْتَرْجِعْ، فَأَمَرَھَا فَرَجَعَتْ اِلٰی مَکَانِھَا، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((حَسْبِیْ۔)) (مسند احمد: ۱۲۱۳۶)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ جبریل علیہ السلام ایک دن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غمزدہ ہو کر بیٹھے ہوئے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر خون لگا ہوا تھا، کیونکہ بعض اہل مکہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو مارا تھا، جبریل علیہ السلام نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: آپ کو کیا ہو گیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ان لوگوں نے میرے ساتھ یہ کاراوئی کی ہے۔ جبریل علیہ السلام نے کہا: کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں آپ کو کوئی نشانی دکھاؤں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے وادی سے پرے ایک درخت کو دیکھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: اس درخت کو بلاؤ، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کوبلایا اور وہ چلتا ہوا آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے کھڑا ہو گیا، پھر جبریل علیہ السلام نے کہا: اب اس کو حکم دیں کہ یہ لوٹ جائے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو حکم دیا اور وہ اپنی جگہ لوٹ گیا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے کافی ہے۔
Haidth Number: 10528
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۵۲۸) تخریج: اسنادہ قوی علی شرط مسلم، أخرجہ ابن ماجہ: ۴۰۲۸ (انظر: ۱۲۱۱۳)

Wazahat

فوائد:… سیدنا جبریل علیہ السلام کا مقصد یہ تھا کہ اس معجزہ کے ذریعے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو حوصلہ ہو جائے گا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا غم کم ہو جائے گا، اسی لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ معجزہ دیکھنے کے بعد فرمایا: مجھے کافی ہے۔