Blog
Books
Search Hadith

مشرکوں کا کمزورمسلمانوںکوتکلیف دینا اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کومارنا اور برا بھلا کہنا

۔ (۱۰۵۲۹)۔ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ زِیَادٍ الْحَضْرَمِیِّ أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ الْحٰرِثِ بْنِ جَزْئٍ الزُّبَیْدِیَّ حَدَّثَہُ: أَنَّہُ مَرَّ وَصَاحِبٌ لَہُ بِأَیْمَنَ وَفِئِۃٍ مِنْ قُرَیْشٍ قَدْ حَلُّوْا أُزُرَھُمْ فَجَعَلُوْھَا مَخَارِیْقَیَجْتَلِدُوْنَ بِھَا وَھُمْ عُرَاۃٌ، قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: فَلَمَّا مَرَرْنَا بِھِمْ قَالُوْا اِنَّ ھٰؤُلَائِ قِسِّیْسُوْنَ فَدَعُوْھُمْ ، ثُمَّّ اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خَرَجَ عَلَیْھِمْ فَلَمَّا أَبْصَرُوْہُ تَبَدَّدُوْا فَرَجَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مُغْضِبًا حَتّٰی دَخَلَ، وَکُنْتُ أَنَا وَرَائَ الْحُجْرَۃِ، فَسَمِعْتُہُ فَیَقُوْلُ: ((سَبْحَانَ اللّٰہِ، لَا مِنَ اللّٰہِ اسْتَحْیَوْا وَلَا مِن رَسُوْلِہِ اسْتَتَرُوْا۔)) وَأُمُّ أَیْمَنَ عِنْدَہُ تَقُوْلُ: اسْتَغْفِرْ لَھُمْ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ عَبْدُاللّٰہِ: فَبِلَاْیٍ مَا اسْتَغْفَرَ لَھُمْ۔ (مسند احمد: ۱۷۸۶۳)

۔ سیدنا عبد اللہ بن حارث زبیدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ وہ اور اس کا ایک دوست سیدنا ایمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس سے گزرے اور وہاں قریشیوںکے چند لوگوں نے اپنے ازار اتارے ہوئے تھے اور ان کو بٹ کر وہ ایک دوسرے کو مار رہے تھے، جبکہ وہ ننگے تھے، جب ہم لوگ اُن کے پاس سے گزرے تو انھوں نے ہمارے بارے میںکہا: یہ پادری لوگ ہیں، چھوڑو ان کو، پھر اچانک رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وہاں تشریف لے آئے، جب انھوں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا تو وہ تتر بتر ہو گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غصے کی حالت میں واپس آ گئے اور گھر میں داخل ہو کر فرمایا، جبکہ میں حجرے کے پیچھے سے سن رہا تھا: سبحان اللہ! نہ ان لوگوں کو اللہ سے شرم آئی اور نہ ان لوگوں نے اس کے رسول سے پردہ کیا۔ سیدہ ام ایمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس تھیں، انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ان کے لیے بخشش طلب کرو، سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مشقت اور تاخیر کے بعد ان کے لیے مغفرت طلب کی۔
Haidth Number: 10529
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۵۲۹) تخریج: اسنادہ صحیح، أخرجہ ابویعلی: ۱۵۴۰، والبیھقی فی شعب الایمان : ۷۷۶۳ (انظر: ۱۷۷۱۱)

Wazahat

فوائد:… سیدہ ام ایمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کا نام برکت تھا، یہ حبشن تھیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے والد کی لونڈی تھیں،یہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو گود کھلایا کرتی تھیں، انھوں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا دورِ نبوت پایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایمان لائیں، سیدنا زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے شادی کی تھی، ان ہی سے سیدنا اسامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پیدا ہوئے تھے،سیدہ ام ایمن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات کے پانچ چھ ماہ بعد فوت ہو گئیں، روایت میں مذکورصحابی سیدنا ایمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ان ہی کا بیٹا تھا، یہ غزوۂ حنین میں شہید ہو گئے تھے۔