Blog
Books
Search Hadith

نشانیاں طلب کرنے پر قریشیوں کا حد سے زیادہ مطالبہ کرنا، ہٹ دھرمی پر اصرار کرنا اور لوگوں کے سردار کو قتل کرنے کے لیے ان کا مشورہ کرنا

۔ (۱۰۵۳۲)۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: سَأَلَ أَھْلُ مَکَّۃَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آیَۃً فَانْشَقَّ الْقَمَرُ بِمَکَّۃَ مَرَّتَیْنِ فَقَالَ: {اِقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ وَاِنْ یَرَوْا آیَۃًیُّعْرِضُوْا وَیَقُوْلُوْا سِحْرٌ مُّسْتَمِرِّ} (مسند احمد:۱۲۷۱۸)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ اہل مکہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ایک نشانی کا سوال کیا، جواباً چاند پھٹ گیا،یہ واقعہ مکہ میں دو بار پیش آیا، پس اللہ تعالیٰ نے کہا: قیامت قریب آ گئی اور چاند پھٹ گیا،یہ اگر کوئی معجزہ دیکھتے ہیں تو منہ پھیر لیتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ یہ پہلے سے چلا آ رہا جادو ہے۔ (سورۂ قمر: ۱ ، ۲)
Haidth Number: 10532
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۵۳۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۶۳۷، ۴۸۶۷، ومسلم: ۲۸۰۲ (انظر: ۱۲۶۸۸)

Wazahat

فوائد:… کئی آیات میں یہ مفہوم بیان کیا گیا ہے کہ قیامت قریب ہے اور دنیا ختم ہونے والی ہے، جیسے سورۂ قمر کی پہلی آیت میںکہا جارہا ہے ۔ اہل مکہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے معجزہ طلب کیا جس پر دو مرتبہ چاند شق ہو گیا جس کا ذکر ان دونوں آیتوں میں ہے، لیکن ایمان لانے کے بجائے ان کا جواب یہ تھا کہ ان آنکھوں پر جادو ہو گیا ہے، یہ واقعہ ہجرت سے پہلے کا ہے اور کافی احادیث میں اس واقعہ کا ذکر اور تفصیل موجود ہے۔