Blog
Books
Search Hadith

ابو طالب کی بیماری، وفات، دفن اور اس سے متعلقہ روایات کا بیان

۔ (۱۰۵۴۹)۔ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّہُ قَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! عَمُّکَ أَبُوْطَالِبٍ کَانَ یَحُوْطُکَ وَیَنْفَعُکَ؟ قَالَ: ((إِنَّہُ فِیْ ضَحْضَاحٍ مِنْ نَارٍ لَوْلَا أَنَا کَانَ فِی الدَّرْکِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ۔)) (مسند احمد: ۱۷۶۳)

۔ سیدنا عباس بن عبد المطلب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کا چچا ابو طالب آپ کی حفاظت کرتا تھا اور آپ کو فائدہ پہنچاتا تھا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسی وجہ سے وہ ٹخنوں تک پہنچنے والی آگ میں ہو گا، اگر میں نہ ہوتا تو وہ آگ کے سب سے نچلے طبقے میںہوتا۔
Haidth Number: 10549
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۵۴۹) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۲۰۸، ۶۵۷۲، ومسلم: ۲۰۹، ۳۵۹ (انظر: ۱۷۶۳)

Wazahat

فوائد:… شریعت کا عام قانون یہی ہے کہ روزِ قیامت کسی کافر کے حق میں کوئی سفارش قبول نہیں ہو گی،یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا خاصہ ہے کہ ابو طالب کے حق میں ان کی سفارش قبول ہو گی، جس کی وجہ سے سخت عذاب کی بجائے ہلکا عذاب ہو جائے گا۔