Blog
Books
Search Hadith

ام المؤمنین سیدہ خدیجہ بنت خویلد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی فضیلت اور اس چیز کا بیان کہ سیدہ خدیجہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سب سے پہلے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر ایمان لائیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی تصدیق کی

۔ (۱۰۵۵۷)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: خَطَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الْأَرْضِ أَرْبَعَۃَ خُطُوْطٍ، قَالَ: تَدْرُوْنَ مَا ھٰذَا؟ فَقَالُوْا: اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ أَعْلَمُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَفْضَلُ نِسَائِ أَھْلِ الْجَنَّۃِ خَدِیْجَۃُ بِنْتُ خُوَیْلِدٍ، وَفَاطِمَۃُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، وَآسِیَۃُ بِنْتُ مُزَاحِمٍ امْرَأَۃُ فِرْعَوْنَ، وَمَرْیَمُ بِنْتُ عِمْرَانَF۔)) (مسند احمد: ۲۶۶۸)

۔ سیدناعبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے زمین پر چار خطوط کھینچے، پھر پوچھا: کیا تم ان لکیروں کے بارے میں جانتے ہو؟ انھوں نے کہا: اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت والی خواتین میں سب سے افضل یہ چار ہیں: خدیجہ بنت خویلد، فاطمہ بنت محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم )، فرعون کی بیوی آسیہ بنت مزاحم اورمریم بنت عمران۔
Haidth Number: 10557
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۵۵۷) تخریج: اسنادہ صحیح، أخرجہ ابویعلی: ۲۷۲۲، والحاکم: ۳/ ۱۸۵، وابن حبان: ۷۰۱۰، والطبرانی: ۱۱۹۲۸ (انظر: ۲۶۶۸)

Wazahat

فوائد:… سیدہ خدیجہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، کون ہے سیدہ خدیجہ، جب لوگ محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ کفر کر رہے تھے، اس وقت سیدہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر ایمان لائیں، جب تکبر کرنے والے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے رک رہے تھے، تب سیدہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی تصدیق کی، جب لوگ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر بخل کر رہے تھے، اس وقت سیدہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر سخاوت کی، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر اجنبیت طاری تھی، اس وقت سیدہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے انس کیا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیدنا جبریل علیہ السلام کی پہلی آمد پر پریشان ہوئے، اس وقت سیدہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے خصائل حمیدہ کا ذکر کر کے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو تسلی دی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ورقہ بن نوفل کے پا س لے گئیں۔