Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا جبریل علیہ السلام کو اس کی اصلی صورت میں دیکھنا اور کیا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے معراج والی رات کو اپنے ربّ کو دیکھا ہے یا نہیں؟

۔ (۱۰۵۹۱)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: سَأَلَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جِبْرِیْلَ أَنْ یَرَاہُ فِیْ صُوْرَتِہِ، فقَالَ: أُدْعُ رَبَّکَ، قَالَ: فَدَعَا رَبَّہُ فَطَلَعَ عَلَیْہِ سَوَادٌ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ، قَالَ: فَجَعَلَ یَرْتَفِعُ وَیَنْتَشِرُ، قَالَ: فَلَمَّا رَآہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَعِقَ، فَأَتَاہُ فَنَعَشَہُ وَمَسَحَ الْبُزَاقَ عَنْ شِدْقَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۹۶۵)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جبریل علیہ السلام سے سوال کیا کہ آپ ان کو ان کی اصلی صورت میں دیکھنا چاہتے ہیں، انھوں نے کہا: اپنے ربّ سے دعا کرو، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے ربّ سے دعا کی، پس مشرق کی طرف سے سیاہ رنگ کا ایک وجود اٹھا، پھر وہ بلند ہونے اور پھیلنے لگا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو دیکھا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیہوش ہو گئے، جبریل علیہ السلام آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کھڑا کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے گوشۂ دہن سے لعاب کو صاف کیا۔
Haidth Number: 10591
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۵۹۱) تخریج: اسنادہ ضعیف، ادریس بن منبہ، وھو ادریس بن سنان الیمانی، قال ابن عدی: ھو من الضعفاء الذینیکتب حدیثھم، وقال الدار قطنی: متروک، أخرجہ الطبرانی: ۱۱۰۳۳(انظر: ۲۹۶۵)

Wazahat

Not Available