Blog
Books
Search Hadith

مدینہ منورہ سے بارہ انصاریوں کے آنے اور بیعت ِ عقبہ اولی کا بیان

۔ (۱۰۶۰۳)۔ (مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الْوَلِیْدِ بْنِ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِیْہِ الْوَلِیْدِ عَنْ جَدِّہِ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ وَکَانَ أَحَدَ النُّقَبَائِ، قَالَ: بَایَعْنَا رَسُوْلَ اللّٰہِ بَیْعَۃَ الْحَرْبِ، وَکَانَ عُبَادَۃُ مِنَ الْاِثْنَیْ عَشَرَ الَّذِیْنَ بَایَعُوْا فِی الْعَقَبَۃِ الْأُوْلٰی عَلٰی بَیْعَۃِ النِّسَائِ فِی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ فِیْ عُسْرِنَا وَیُسْرِنَا وَمَنْشَطِنَا وَمَکْرَھِنَا وَلَا نُنَازِعُ فِی الْأَمْرِ أَھْلَہُ وَأَنْ نَقُوْلَ الْحَقَّ حَیْثُمَا کَانَ لَا نَخَافُ فِیْ اللّٰہِ لَوْمَۃَ لَائِمٍ۔ (مسند احمد: ۲۳۰۷۶)

۔ (دوسری سند) سیدنا عبادہ بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو نقباء میں سے ایک تھے، سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی لڑائی کرنے پر بیعت کی، سیدنا عبادہ بن صامت بارہ افراد میں سے تھے، جنہوں نے عقبۂ اولی میں ان امور پر بیعت کی تھی، جن امور پر عورتوں کی بیعت ہوتی تھی، بیعتیہ تھی کہ بدحالی میں، خوشحالی میں، خوشی میں اور ناخوشی میں خلیفہ کی بات سنیں گے اور اس کی اطاعت کریں گے، امارت کے اہل لوگوں سے امارت نہیں چھینیں گے، حق کہیں گے، وہ جہاں بھی ہو گا اور اللہ تعالیٰ کے معاملے میں کسی ملامت کرنے والی کی ملامت سے نہیں ڈریں گے۔
Haidth Number: 10603
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۰۳) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

فوائد:… بیرون مکہ جن ابتدائی سعادت مندوں نے اسلام قبول کیا، ان میں قبیلہ خزرج کے درج ذیل افراد تھے: سیدنا اسعد بن زرارہ، سیدنا قطبہ بن عامر، سیدنا عوف بن حارث، سیدنا عقبہ بن عامر، سیدنا رافع بن مالک اور سیدنا جابر بن عبد اللہ ۔ یہ لوگ ۱۱؁نبوتمیں حج کے لیے آنے والوں کے ساتھ آئے اور مِنٰی کی گھاٹی میں رات کے وقت باتیں کر رہے تھے کہ وہاں سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا گزر ہوا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ان کے ساتھ بیٹھک ہوئی اور یہ مسلمان ہو گئے اور اگلے سال حج کے موقع پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ملاقات کرنے کا وعدہ کیا۔ پس وعدے کے مطابق اگلے سال ۱۲؁نبوتکےموسمحجمیں بارہ آدمی حاضر ہوئے، دس خزرج سے اور دو اوس سے، یہ لوگ منی کی گھاٹی میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جمع ہوئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو اسلام کی تعلیم دی۔ پانچ افراد تو مذکورہ بالا ہی تھی، باقی لوگ یہ تھے: سیدنا معاذ بن حارث (معاذ بن عفرائ)، سیدنا ذکوان بن عبد القیس، سیدنا عبادہ بن صامت، سیدنایزید بن ثعلبہ اور سیدنا عباس بن عبادہ ۔ قبیلہ اوس کے دو آدمییہ تھے: سیدنا ابو الہیثم بن التیہان اور سیدنا عویم بن ساعدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما ۔ اس کے بعد یہ لوگ واپس چلے گئے اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا مصعب بن عمیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ان کے ساتھ روانہ کیا، تاکہ وہ لوگوں کو قرآن پڑھائیں اور دین کی تعلیم دیں۔ بعد ازاں اگلے سال دوسری بیعت ِ عقبہ پیش آئی، جس کا ذکر اگلے باب میں ہے۔