Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ہجرت کرنا،سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو بطورِ رفیقِ ہجرت منتخب کرنا، پھر دونوں کی ہجرت کے لیے تیاری کرنا اور مکہ مکرمہ سے نکل پڑنا، یہاں تک کہ غارِ ثور میں داخل ہو جانا

۔ (۱۰۶۱۴)۔ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ حَدَّثَہُ قَالَ: قُلْتُ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ فِی الْغَارِ وَقَالَ مَرَّۃً: وَنَحْنُ فِی الْغَارِ، لَوْ اَنَّ اَحَدَھُمْ نَظَرَ اِلٰی قَدَمَیْہِ لَأَبْصَرَنَا تَحْتَ قَدَمَیْہِ، قَالَ: فَقَالَ: ((یَا أَبَا بَکْرٍ! مَا ظَنُّکَ بِاثْنَیْنِ اللّٰہُ ثَالِثُھُمَا؟))۔ (مسند احمد: ۱۱)

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا، جبکہ ہم غار میں تھے، کہ اگر ان میں سے کسی نے اپنے پاؤں کی طرف دیکھا تو وہ اپنے پاؤں کے نیچے سے ہم کو دیکھ لے گا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ابو بکر! ان دو ہستیوں کے بارے میں تیرا کیاگمان ہے، جن کا تیسرا اللہ تعالیٰ ہے۔
Haidth Number: 10614
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۱۴) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین، أخرجہ البخاری: ۳۶۵۳، ۳۹۲۲، ۴۶۶۳، ومسلم: ۲۳۸۱ (انظر: ۱۱)

Wazahat

فوائد:… سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے اسی اعزاز کو درج ذیل آیت میں بیان کیا گیا ہے: {اِلَّا تَنْصُرُوْہُ فَقَدْ نَــصَرَہُ اللّٰہُ اِذْ اَخْرَجَہُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا ثَانِیَ اثْنَیْنِ اِذْ ہُمَا فِی الْغَارِ اِذْ یَقُوْلُ لِصَاحِبِہٖلَاتَحْزَنْ اِنَّ اللّٰہَ مَعَنَا } … اگر تم اس کی مدد نہ کرو گے تو بلاشبہ اللہ نے اس کی مدد کی، جب اسے ان لوگوں نے نکال دیا جنھوں نے کفر کیا، جب کہ وہ دو میں دوسرا تھا، جب وہ دونوں غار میں تھے، جب وہ اپنے ساتھی سے کہہ رہا تھا غم نہ کر، بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ (سورۂ توبہ: ۴۰)