Blog
Books
Search Hadith

ہجرت کے راستے میں سعد رہنما کی بات کا بیان، بنو اسلم کے دو چوروں کا مسلمان ہونا اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا قباء میں بنو عمرو بن عوف کے پاس اترنا

۔ (۱۰۶۲۰)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَزَلَ فِیْ عُلُوِّ الْمَدِیْنَۃِ فِیْ حَیٍّییُقَالُ لَھُمْ: بَنُوْ عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَأَقَامَ فِیْھِمْ أَرْبَعَ عَشَرَۃَ لَیْلَۃً۔ (مسند احمد: ۱۳۲۴۰)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو اس کے بالائی حصے میں ایک قبیلے کے پاس اترے، اس قبیلے کو بنو عمرو بن عوف کہا جاتا ہے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہاں چودہ دن قیام کیا۔
Haidth Number: 10620
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۲۰) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۷۷۴، ۳۹۳۲، ومسلم: ۵۲۴ (انظر: ۱۳۲۰۸)

Wazahat

فوائد:… یہ بالائی بستی قبا تھی،یہاں چند انصاریوں کے گھر تھے، یہاں پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک مسجد تعمیر کی، جو مسجد ِ قبا کے نام سے مشہور ہوئی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہاں چودہ دن قیام کیا، سیدنا کلثوم بن ہدم کو شرفِ میزبانی حاصل ہوا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مدینہ کی طرف روانہ ہو گئے۔