Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی مدینہ منورہ آمد، اہل مدینہ کا باہر نکلنا اور خواتین و حضرات کا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا استقبال کرنا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا سیدنا ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے گھر میں اترنا

۔ (۱۰۶۲۱)۔ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: لَمَّا ھَاجَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَرْکَبُ وَأَبُوْ بَکْرٍ رَدِیْفُہُ وَکَانَ أَبُوْ بَکْرٍ یُعْرَفُ فِی الطَّرِیْقِ لِاِخْتِلَافِہِ اِلَی الشَّامِ وَکَانَ یَمُرُّ بِالْقَوْمِ فَیَقُوْلُوْنَ: مَنْ ھٰذَا بَیْنَیَدَیْکَیَا أَبَا بَکْرٍ؟ فَیَقُوْلُ: ھَادٍ یَھْدِیْنِیْ فَلَمَّا دَنَوْا مِنَ الْمَدِیْنَۃِ بَعَثَ اِلَی الْقَوْمِ الَّذِیْنَ اَسْلَمُوْا مِنَ الْأَنْصَارِ اِلَی أَبِیْ اُمَامَۃَ وَأَصْحَابِہٖفَخَرَجُوْااِلَیْھِمَا فَقَالُوْا: ادْخُلَا آمِنَیْنِ مُطَاعَیْنِ فَدَخَلَا، قَالَ أَنَسٌ: فَمَا رَأَیْتُیَوْمًا قَطُّ أَنْوَرَ وَلَا اَحْسَنَ مِنْ یَوْمٍ دَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَبُوْ بَکْرٍ الْمَدِیْنَۃَ، وَشَھِدْتُ وَفَاتَہُ فَمَا رَأَیْتُیَوْمًا قَطُّ أَظْلَمَ وَلَا اَقْبَحَ مِنَ الْیَوْمِ الَّذِیْ تُوُفِّیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْہِ۔ (مسند احمد: ۱۲۲۵۹)

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہجرت کی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سوار تھے اور سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آپ کے ردیف تھے، راستے میں سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو پہچان لیا جاتا تھا، کیونکہ وہ شام آتے جاتے وقت اس راستے والے لوگوں کے پاس سے گزرتے رہتے تھے، اس لیے لوگوں نے پوچھا: اے ابو بکر! یہ آپ کے آگے والا آدمی کون ہے؟ وہ کہتے: یہ میری رہنمائی کرنے والا رہبر ہے، جب وہ مدینہ منورہ کے قریب پہنچے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انصاری قبیلے کے مسلمان ہونے والے لوگوں کو اور ابو امامہ اور اس کے ساتھیوں کو پیغام بھیجا، وہ لوگ آ گئے اور انھوں نے کہا: آپ دونوں امن و اطمینان کے ساتھ داخل ہوں، پس وہ داخل ہوئے، سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے کوئی دن نہیں دیکھا، جو زیادہ نور اور حسن والا ہو، اس دن کی بہ نسبت، جس دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مدینہ منورہ تشریف لائے، اور چونکہ میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات کے موقع پر بھی مدینہ میں موجود تھا، اس لیے میں نے کوئی دن نہیں دیکھا، جو زیادہ اندھیرے اور قباحت والا ہو، اس دن سے جس دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وفات پائی تھی۔
Haidth Number: 10621
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۲۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۹۱۱ (انظر: ۱۲۲۳۴)

Wazahat

Not Available