Blog
Books
Search Hadith

ہجرت کی فضیلت اور اس چیز کا بیان کہ کون سی ہجرت افضل ہے

۔ (۱۰۶۲۸)۔ عَنْ جَابْرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ قَالَ: أَتَی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَجُلٌ فقَالَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! أَیُّ الْھِجْرَۃِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((مَنْ ھَجَرَ مَا کَرِہَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ۔)) (مسند احمد: ۱۵۲۸۰)

۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! کون سی ہجرت افضل ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اللہ تعالیٰ کے ناپسندیدہ امور کو چھوڑ دیا۔
Haidth Number: 10628
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۲۸) تخریج:أخرجہ مسلم: ۷۵۶، وابن ماجہ: ۱۴۲۱ (انظر: ۱۵۲۱۰)

Wazahat

فوائد:… اصطلاح میں دار الکفر سے دار الاسلام کی طرف منتقل ہونا ہجرت کہلاتا ہے‘ جیسا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے عہد ِمبارک میں صحابۂ کرام نے اپنے اپنے علاقوں کو چھوڑ کر، خاص طور پر مکہ کے مسلمانوں نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی۔ لیکنیاد رہے کہ مسلمان اپنے اسلام کی حفاظت کے لئے اپنے وطن کو خیر آباد کہتا ہے اور ہجرت کا اصل مقصود برائیوں سے محفوظ رہنا ہے‘ جو انسان ہجرت کرنے کے باوجود اللہ تعالیٰ کی معصیت سے باز نہیں رہتا‘ اس کو اس کی ہجرت کا کوئی فائدہ نہیں‘ اس اعتبار سے اللہ تعالیٰ کے حرام کردہ امور سے اجتناب کرنا اصل ہجرت ہے یا ہجرت کا بنیادی مقصد ہے۔