Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے فرمان فتح مکہ کے بعد کوئی ہجرت نہیں ہے کا بیان

۔ (۱۰۶۳۸)۔ (عَنْہٗمِنْطَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَدِمْتُ بِأَخِیْ مَعْبَدٍ عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَعْدَ الْفَتْحِ فَقُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! جِئْتُکَ بِأَخِیْ لِتُبَایِعَہُ عَلَی الْھِجْرَۃِ، فَقَالَ: ((ذَھَبَ أَھْلُ الْھِجْرَۃِ بِمَا فِیْھَا (وَفِیْ لَفْظٍ: مَضَتِ الْھِجْرَۃُ لِأَھْلِھَا)۔)) فَقُلْتُ: عَلٰی أَیِّ شَیْئٍ تُبَایِعُہُ؟ قَالَ: ((عَلَی الْاِسْلَامِ وَالْاِیْمَانِ، وَالْجِھَادِ)) قَالَ: فَلَقِیْتُ مَعْبَدًا بَعْدُ وَکَانَ ھُوَ أَکْبَرَھُمَا فَسَأَلْتُہُ فَقَالَ: صَدَقَ مُجَاشِعٌ۔ (مسند احمد: ۱۵۹۴۵)

۔ (دوسری سند) سیدنا مجاشع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں فتح مکہ کے بعد اپنے بھائی معبد کے ساتھ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آے اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں اپنے بھائی کو لے کر آپ کے پاس آیا ہوں، تاکہ آپ اس سے ہجرت پر بیعت لیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہجرت والے تو ہجرت کا ثواب لے کر آگے نکل گئے ہیں، ایک روایت میں ہے: ہجرت اپنے اہل کے ساتھ سبقت لے جا چکی ہے۔ میں نے کہا: تو پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کس چیز پر اس کی بیعت لیں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسلام، ایمان اور جہاد پر۔ یحییٰ بن اسحاق راوی کہتا ہے: میں بعد میں سیدنا معبد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کوملا ، جبکہ وہ سیدنا مجاشع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا بڑا بھائی تھا اور اس سے یہی سوال کیا، انھوں نے کہا: مجاشع نے سچ کہا ہے۔
Haidth Number: 10638
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۳۸) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… امام نووی نے کہا: اس حدیث کا معنییہ ہے کہ مہاجرین کے لیے امتیازی صفت کا سبب بننے والی وہ ہجرت ہے، جو فتح مکہ سے پہلے تھی۔ وہ ہجرت، تعریف اور فضیلت والی ہجرت تھی۔