Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے فرمان فتح مکہ کے بعد کوئی ہجرت نہیں ہے کا بیان

۔ (۱۰۶۴۲)۔ عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ: قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنّھُمْ یَزْعُمُوْنَ أَنَّہُ لَیْسَ لَنَا أَجْرٌ بِمَکَّۃَ، قَالَ: ((لَتَأْتِیَنَّکُمْ أُجُوْرُکُمْ وَلَوْ کُنْتُمْ فِیْ جُحْرِ ثَعْلَبٍ۔)) قَالَ: فَأَصْغٰی اِلَیَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِرَأْسِہِ، فَقَالَ: ((اِنَّ فِیْ أَصْحَابِیْ مُنَافِقِیْنَ۔)) (مسند احمد: ۱۶۸۸۶)

۔ سیدنا جبیر بن مطعم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! لوگوں یہ خیال کر رہے ہیں کہ ہمارے لیے مکہ میں اجر نہیں ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارے اجر ضرور ضرور تمہارے پاس پہنچ جائیں گے، اگرچہ تم لومڑی کے بل میں ہو۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا سر مبارک میری طرف جھکایا اور فرمایا: میرے ساتھیوں میں منافق بھی ہیں۔
Haidth Number: 10642
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۴۲) تخریج: اسنادہ ضعیف لابھام الراوی عن جبیر بن مطعم (انظر: ۱۶۷۶۴)

Wazahat

فوائد:… مسلمان کو اس کے نیک عمل کا صلہ دیا جائے گا، اگر اس میں دار الکفر سے ہجرت کرنے کی طاقت نہ ہوئی تو وہ اپنے اعمالِ صالحہ کے کامل اجر کا مستحق ہو گا اور جو استطاعت کے باوجود ہجرت نہیں کرے گا، یہ اس کی نافرمانی ہو گی، ممکن ہے کہ وہ اس ایک نافرمانی کی وجہ سے کئی گناہوں میں مبتلا ہو جائے، بہرحال اس کو اس کے نیک اعمال کا اجر و ثواب دیا جائے گا۔