Blog
Books
Search Hadith

فتح مکہ سے قبل مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کرنے والے کے اجر و ثواب کے باقی رہنے کا بیان، اگرچہ بعد میں وہ کسی اور علاقے میں اقامت اختیار کر لے

۔ (۱۰۶۴۷)۔ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ جَرْھَدٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا یَقُوْلُ لِجَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ: مَنْ بَقِیَ مَعَکَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: بَقِیَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ وَسَلَمَۃُ بْنُ الْاَکْوَعِ، فَقَالَ رَجُلٌ: أَمَّا سَلَمَۃُ فَقَدْ اِرْتَدَّ عَنْ ھِجْرَتِہِ، فَقَالَ جَابِرٌ: لَا تَقُلْ ذٰلِکَ فَاِنَّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((ابْدُوْا یَاأَسْلَمُ!)) قَالُوْا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! وَاِنَّا نَخَافُ أَنْ نَرْتَدَّ بَعْدَ ھِجْرَتِنَا، فقَالَ: ((اِنَّکُمْ أَنْتُمْ مُھَاجِرُوْنَ حَیْثُ کُنْتُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۴۹۵۳)

۔ عمر بن عبد الرحمن بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ میں سے کون کون سے افراد اب تمہارے ساتھ باقی ہیں؟ انھوں نے کہا: سیدنا انس بن مالک اور سیدنا سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما ، اس آدمی نے کہا: سلمہ تو اپنی ہجرت سے واپس پلٹ گیا ہے، سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اس طرح نہ کہو، کیونکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اے بنو اسلم! تم دیہات میں رہ سکتے ہو۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم اس بات سے ڈر رہے ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم اپنی ہجرت کو چھوڑ بیٹھیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اب تم جہاں بھی ہو، مہاجر ہی رہو گے۔
Haidth Number: 10647
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۴۷) تخریج: حسن لغیرہ، أخرجہ البخاری فی التاریخ الکبیر : ۶/ ۱۶۶، والطحاوی فی شرح مشکل الآثار : ۱۷۳۱ (انظر: ۱۴۸۹۲)

Wazahat

فوائد:… یعنی مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کرنے کی وجہ سے ان لوگوں کو ہجرت کا ثواب ملے گا، اگرچہ وہ اس شہر میں سکونت اختیار نہ کریں۔