Blog
Books
Search Hadith

عبداللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی ولادت اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سیّدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے شادی کا بیان

۔ (۱۰۶۷۲)۔ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: تَزَوَّجَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ شَوَّالٍ وَبَنٰی بِیْ فِیْ شَوَّالٍ، فَأیُّ نِسَائِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ اَحْظٰی عِنْدَہُ مِنِّیْ، وَکَانَتْ عَائِشَۃُ تَسْتَحِبُّ أَنْ تَدْخُلَ نِسَائُھَا فِیْ شَوَّالٍ۔ (مسند احمد: ۲۶۲۳۵)

سیّدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ( قبل از ہجرت) ماہِ شوال میں مجھ سے نکاح کیا تھا اور ( بعد ازہجرت) ماہ شوال میں میری رخصتی ہوئی، تو کونسی بیوی مجھ سے بڑھ کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی منظورِ نظر تھی، اور سیّدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا اس بات کو پسند کرتی تھیں کہ اپنے خاندان کی عورتوں کی ماہِ شوال میں شادی کریں۔
Haidth Number: 10672
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۷۲) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۴۲۳ (انظر: ۲۵۷۱۶)

Wazahat

فوائد:… دیکھیں حدیث نمبر (۱۰۵۵۲)، یہ ایک طویل حدیث ہے، اس میں اور اس حدیث والے باب میں سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی شادی کا ذکر ہے۔ دورِ جاہلیت میں شوال میں شادی کرنے کو ناپسند کیا جاتا تھا، یہ ایک باطل نظریہ اور بے بنیاد خیال تھا، امام نووی نے کہا: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شوال کے مہینے میں نکاح کرنا اور شادی کرنا مستحب ہے۔سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا شوال کا ذکر کر کے دراصل جاہلیت کی توہم پرستی کا ردّ کر رہی ہیں۔