Blog
Books
Search Hadith

یہود اور منافقینِ مدینہ کی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے عداوت ومخالفت کابیان

۔ (۱۰۶۷۸)۔ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: سَأَلْنَا رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ الْقِرَدَۃِ وَالْخَنَازِیرِ، أَہِیَ مِنْ نَسْلِ الْیَہُودِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((إِنَّ اللّٰہَ لَمْ یَلْعَنْ قَوْمًا قَطُّ، فَمَسَخَہُمْ فَکَانَ لَہُمْ نَسْلٌ حِینَیُہْلِکُہُمْ،وَلٰکِنْ ہٰذَا خَلْقٌ کَانَ، فَلَمَّا غَضِبَ اللّٰہُ عَلَی الْیَہُودِ، مَسَخَہُمْ فَجَعَلَہُمْ مِثْلَہُمْ۔))۔ (مسند احمد: ۳۷۴۷)

سیدناعبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بندروں اور خنزیروں کے متعلق دریافت کیا کہ کیایہیہودیوں کی مسخ شدہ نسل سے ہیں؟ تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایسا کبھی نہیں ہو اکہ کہ اللہ تعالیٰ کسی قوم پرلعنت کرتے ہوئے انہیں مسخ کر دے اور انہیں ہلاک کر دے اور پھر ان کی نسل چلے، در حقیقتیہ مخلوق ان کے مسخ کئے جانے سے پہلے کی ہے، اللہ تعالیٰ جب یہود پر غضب ناک ہوا تو اس نے ان کو ان مخلوقات کی مانند بنا دیا تھا۔
Haidth Number: 10678
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۶۷۸) تخریج: حسن لغیرہ، أخرجہ الطیالسی: ۳۰۷، وابویعلی: ۵۳۱۴ (انظر: ۳۷۴۷)

Wazahat

فوائد:… سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((مَا مُسِخَتْ اُمَّۃٌ قَطُّ، فَیَکُوْنُ لَھَا نَسْلٌ۔)) … جس امت کو بھی (کسی دوسری شکل میں) مسخ کیا گیا، اس کی نسل نہیں ہوئی۔ (معجم اوسط طبرانی :۴۲۹، صحیحۃ:۲۲۶۴) معلوم ہوا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پہلے جتنی امتوں کو مسخ کیا گیا اب ان کا کوئی نشان باقی نہیں ہے، بندر اور خنزیر وغیرہ مستقل جنسیں ہیں،یہ کسی انسان کی مسخ شدہ شکلیں نہیں ہیں، بندروں اور خنزیروں کی شکلوں میںمسخ ہونے والے بنو اسرائیل ہلاک ہو گئے، اس حالت میں ان کی نسل آگے نہ چل سکی۔