Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اُمّ المؤمنین سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے شادی کا بیان

۔ (۱۰۷۴۸)۔ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ: أَتَانِی أَبُو سَلَمَۃَیَوْمًا مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: لَقَدْ سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَوْلًا فَسُرِرْتُ بِہِ، قَالَ: ((لَا تُصِیبُ أَحَدًا مِنْ الْمُسْلِمِینَ مُصِیبَۃٌ فَیَسْتَرْجِعَ عِنْدَ مُصِیبَتِہِ، ثُمَّ یَقُولُ: اللَّہُمَّ أْجُرْنِی فِی مُصِیبَتِی وَاخْلُفْ لِی خَیْرًا مِنْہَا إِلَّا فُعِلَ ذٰلِکَ بِہِ۔)) قَالَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ: فَحَفِظْتُ ذٰلِکَ مِنْہُ، فَلَمَّا تُوُفِّیَ أَبُو سَلَمَۃَ اسْتَرْجَعْتُ وَقُلْتُ: اَللّٰہُمَّ أْجُرْنِی فِی مُصِیبَتِی وَاخْلُفْنِی خَیْرًا مِنْہُ۔ ثُمَّ رَجَعْتُ إِلٰی نَفْسِی قُلْتُ: مِنْ أَیْنَ لِی خَیْرٌ مِنْ أَبِی سَلَمَۃَ؟ فَلَمَّا انْقَضَتْ عِدَّتِی اسْتَأْذَنَ عَلَیَّ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَنَا أَدْبُغُ إِہَابًا لِی، فَغَسَلْتُ یَدَیَّ مِنَ الْقَرَظِ وَأَذِنْتُ لَہُ، فَوَضَعْتُ لَہُ وِسَادَۃَ أَدَمٍ حَشْوُہَا لِیفٌ، فَقَعَدَ عَلَیْہَا فَخَطَبَنِی إِلٰی نَفْسِی، فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ مَقَالَتِہِ، قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! مَا بِی أَنْ لَا تَکُونَ بِکَ الرَّغْبَۃُ فِیَّ، وَلٰکِنِّی امْرَأَۃٌ فِیَّ غَیْرَۃٌ شَدِیدَۃٌ، فَأَخَافُ أَنْ تَرٰی مِنِّی شَیْئًایُعَذِّبُنِی اللّٰہُ بِہِ، وَأَنَا امْرَأَۃٌ دَخَلْتُ فِی السِّنِّ، وَأَنَا ذَاتُ عِیَالٍ، فَقَالَ: ((أَمَّا مَا ذَکَرْتِ مِنَ الْغَیْرَۃِ فَسَوْفَ یُذْہِبُہَا اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْکِ، وَأَمَّا مَا ذَکَرْتِ مِنَ السِّنِّ، فَقَدْ أَصَابَنِی مِثْلُ الَّذِی أَصَابَکِ، وَأَمَّا مَا ذَکَرْتِ مِنَ الْعِیَالِ فَإِنَّمَا عِیَالُکِ عِیَالِی۔)) قَالَتْ: فَقَدْ سَلَّمْتُ لِرَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَتَزَوَّجَہَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ: فَقَدْ أَبْدَلَنِی اللّٰہُ بِأَبِی سَلَمَۃَ خَیْرًا مِنْہُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (مسند احمد: ۱۶۴۵۵)

اُمّ المؤمنین سیّدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میرے شوہر ابو سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ایک دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سے تشریف لائے اورکہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ایک ایسی بات کہتے سنا ہے کہ جس سے مجھے بہت خوشی ہوئی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب کسی مسلمان کو کوئی مصیبت آئے اور وہ اس وقت (اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ) کہہ کہ یہ دعا پڑھے اللَّہُمَّ أْجُرْنِی فِی مُصِیبَتِی وَاخْلُفْ لِی خَیْرًا مِنْہَا (یا اللہ! مجھے اس مصیبت کا اجر دے اور اس کا نعم البدل عطا فرما) تو اللہ اسے یہ چیزیں عطا فرما دیتا ہے۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میں نے ان کییہ بات یاد رکھی اور جب سیدنا ابو سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا انتقال ہوا تو میں نے (اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ) کہہ کہ یہ دعا پڑھی اللَّہُمَّ أْجُرْنِی فِی مُصِیبَتِی وَاخْلُفْ لِی خَیْرًا مِنْہَا ۔ لیکن ساتھ ہی میرے دل میں خیال آیا کہ ابو سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بہتر اور اچھا انسان کون ہو سکتا ہے؟ (بہرحال میں نے دعا جاری رکھی)، سو جب میری عدت پوری ہوئی تو اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے ہاں داخل ہو نے کی اجازت طلب کی، اس وقت میں چمڑا رنگ رہی تھی، میں نے جلدی سے ہاتھ دھوئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اندر آنے کی اجازت دی، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے چمڑے کا ایک تکیہ رکھا، اس میں کھجور کے پتے بھرے ہوئے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس پر بیٹھ گئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے اپنے ساتھ شادی کا پیغام دیا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی بات سے فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ایسی تو کوئی بات نہیں کہ مجھے آپ میں رغبت نہ ہو، درحقیقت بات یہ ہے کہ میرے اندر غیرت کا جذبہ بہت زیادہ ہے، مجھے ڈر ہے کہ مبادا آپ میرے اندر ایسی کوئی بات دیکھیں، جس کی وجہ سے اللہ مجھے عذاب سے دو چار کر دے، نیز میں اب کافی عمر رسیّدہ بھی ہو چکی ہوں اور میں اولاد والی بھی ہوں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم نے جو غیرت کا ذکر کیا ہے، اللہ تعالیٰ اسے عنقریب ختم کر دے گا، تم نے عمر رسیدہ ہونے کی جو بات کی ہے تو میرا حال بھی ایسا ہی ہے اور جو تم نے اولاد کی بات کی ہے تو وہ میری اپنی اولاد ہو گی۔ چنانچہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بات تسلیم کر لی اور اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے نکاح کر لیا، سیّدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے ابو سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے بدلے میں اس سے بہتر شوہر یعنی اللہ کے رسول عطا کر دئیے۔
Haidth Number: 10748
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۷۴۸) تخریج: رجالہ ثقات، الا ان المطلب بن عبد اللہ، روایتہ عن الصحابۃ مرسلۃ، الا انس بن مالک، وسھل بن سعد، وسلمۃ بن الاکوع ومن کان قریبا من طبقتھم، وھو عند مسلم بغیر ھذہ السیاقۃ من حدیث ام سلمۃ بلفظ: ما من مسلم تصیبہ مصیبۃ فیقول ما أمرہ اللہ: انا للہ وانا الیہ راجعون، اللھم اأجُرنی فی مصیبتی واخلف لی خیرا منھا، الا اخلف اللہ لہ خیرا منھا (انظر: ۱۶۳۴۴)

Wazahat

Not Available