Blog
Books
Search Hadith

غزوۂ بنو مصطلق میں واقعۂ افک کی وجہ سے اُمّ المؤمنین سیّدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی ابتلاء وآزمائش کا بیان

۔ (۱۰۷۶۱)۔ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَالْخَنْدَقِ، وَہُمْ یَحْفِرُونَ وَنَحْنُ نَنْقُلُ التُّرَابَ عَلٰی أَکْتَافِنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((اللَّہُمَّ لَا عَیْشَ إِلَّا عَیْشُ الْآخِرَۃِ، فَاغْفِرْ لِلْمُہَاجِرِینَ وَالْأَنْصَارِ۔)) (مسند احمد: ۲۳۲۰۳)

سیدنا سہل بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ خندق کے موقع پر ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہمراہ تھے، صحابہ کرام خندق کھود رہے تھے اور ہم اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا اٹھا کر منتقل کر رہے تھے، یہ منظر دیکھ کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے اللہ! نہیں ہے کوئی زندگی، مگرآخرت کی زندگی، پس تو مہاجرین اور انصار کو بخش دے۔
Haidth Number: 10761
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۷۶۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۰۹۸، ومسلم: ۱۸۰۴(انظر: ۲۲۸۱۵)

Wazahat

Not Available